Book Name:Ghous Pak Ka Ilmi Maqam
نُجُوم،حساب،لُغَت اور نحو وغیرہ کے علاوہ دیگر بہت سے عُلوم وفُنُون میں بھی قابلِ قدر کتا بیں تصنیف فرما ئیں ہیں،آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی تصانیف کی تعداد تین سو(300)سے زیادہ بتائی جاتی ہے، جن میں بعض تو کئی کئی جلدوں پر مشتمل ہیں اور کچھ رسالے بھی شامل ہیں۔([1])
امام ابنِ قُدامہ حنبلی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں:امام ابنِ جوزی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ اپنے زمانے میں خطابت کے اِمام تھے،مختلف عُلوم وفُنُون میں بہترین کتابیں تصنیف فرمائیں،تد ریس بھی کرتے تھے اور حافظُ الحدیث بھی تھے۔( ایک لاکھ (100،000)احادیث مُبارَکہ سَنَدکے ساتھ یادکرنے والا حافظُ الحدیث ہوتاہے) ([2]) وقت کے اتنے بڑے امام ہونے کے باوجود علّامہ ابنِ جوزی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ ،حُضُور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کے بیان کردہ چالیس(40) تفسیری اَقْوال میں سے صرف گیارہ (11)کے بارے میں جانتے تھے، جس سے حُضُور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کے علمی سمندر کی گہرائی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے ۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
سرکار صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی بِشارت
میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! غوثِ صَمدانی، شَہبازِ لَامَکانی، قِندیلِ نُورانی،،حضرت سَیِّدُنا شیخ عبدُالقادر جیلانی حَسَنِی،حُسَیْنِی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ یکم رَمَضان بروز جمعۃُ الْمُبارَک ۴۷۰ سنِ ہجری کو بغداد شریف کے قریب قَصْبہ جِیْلان میں پیدا ہوئے۔([3])مکتبۃ ُالمدینہ کی کتاب’’غوثِ پاک کے حالات‘‘صفحہ21پرہے۔محبوبِ سُبْحَانی،شیخ عبدُ القادرجِیلانی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کے والدِ ماجد حضرت سَیِّد ابُو