Book Name:Sayyiduna Zakariyya kay Waqiat aur Sayyidah Maryam ki Shan-o-Azmat

مصروف تھےلیکن آپعَلَیْہِ السَّلَام نے انہیں کھانےکی دعوت نہ دی، اس پر ان لوگوں کو بہت تَعَجُّب ہوا کیونکہ ان لوگوں کاخیال تھا کہ آپعَلَیْہِ السَّلَام ہمیں  بھی کھانےکی دعوت دیں گے، لیکن جب آپعَلَیْہِ السَّلَام نےدعوت نہ دی تو تَعَجُّب کے مارے انہوں نے آپ عَلَیْہِ السَّلَام سے اس کی وجہ پوچھی۔آپعَلَیْہِ السَّلَام نے ارشاد فرمایا:میں ایک قوم کےپاس اُجرت پہ کام کرتا ہوں، اس کے بدلے میں وہ مجھےایک روٹی دیتے ہیں تاکہ مجھ میں اس کام کےکرنےکی طاقت آسکے۔ اگر میں تمہیں اپنے حصے کی روٹی میں سے کچھ کھلاتا تو یقیناً وہ ایک روٹی تمہیں کفایت نہ کرتی اور مجھے جوقوت چاہئے وہ بھی حاصل نہ ہوتی، البتہ اس وجہ سے میرےعمل میں کمزوری آجاتی اور میں اپنے کام کوصحیح طریقے سے ادا نہ کرپاتا۔اس وجہ سے میں نے تمہیں کھانے میں شامل نہیں کیا۔( احیاء العلوم ،۵/۲۴۶ملخصاً)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

      میٹھی میٹھی ا سلامی بہنو! اللہ پاک کے پیارے نبی،حضرت سَیِّدُنا زَکَرِیَّا عَلَیْہِ السَّلَامکا اپنی روٹی کو بطور مہمان نوازی پیش کرنا آپعَلَیْہِ السَّلَام کی سخاوت ہوتی اور یہ ایک نفلی عمل ہے جبکہ بطور مزدور اپنے کام کو دل لگاکر کامل احتیاط سے مکمل کرنا یہ آپعَلَیْہِ السَّلَام پر لازم تھا، چونکہ  کام بھی جسمانی مشقت کا تقاضا کرتا  تھا،لہٰذا آپعَلَیْہِ السَّلَام نے روٹی اپنے استعمال میں لانا ضروری سمجھا۔ اس سے ہمیں بھی مدنی پھول ملتا ہے کہ اجارے اور ملازمت کے دوران ہر اس کام سے بچنا چاہیے جس سے ادارے کے کام میں حرج واقع ہو۔اجارے کے مسائل کے متعلق معلومات کے لئے شیخِ طریقت،امیرِ اہلسنّت حضرت علامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطار قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا رسالہ”حلال طریقے سے کمانے کے50مدنی پھول“کا مطالعہ کرنا انتہائی مفید ہے۔دعوتِ اسلامی کی ويب سائٹ www.dawateislami.netسے اس رسالے کو پڑھابھی جاسکتا ہے،ڈاؤن لوڈ(Download) اور