Book Name:Sayyiduna Zakariyya kay Waqiat aur Sayyidah Maryam ki Shan-o-Azmat

کی بات ہے، کاش!ہم بھی سنجیدَگی سے خوفِ خدا وعشقِ مصطَفٰے میں آنسو بہانے وا لی بن جائیں۔اس مقصد کے لیے سنّتوں بھرے اجتِماعات،مدنی چینل کے ذریعے مدنی مذاکروں،علمِ دین کے مَدَنی حَلقوں اور اجتِماعِ ذِکرونعت میں اول تا آخر شرکت کرنی چاہیے،نہ جانے کب کسی کا دل چوٹ کھا جائے،اُس پر رقّت طاری ہو اور خوفِ خدا سے اُس کی آنکھیں چھلک پڑیں،اُس پر رَحمتِ الٰہی سایہ کرلے اور اُس مُخلِص بندی کے اِخلاص کی بَرَکت سے وہاں موجود ہر   اسلامی بہن کی مغفِرت کر دی جائے۔اجتِماعِ خیر میں رونے والے  کی بَرَکت سے مغفرت کا پروانہ پانے والوں کی کثرت کا اس حدیثِ پاک سے اندازہ لگایئے۔چُنانچِہ

 ایک مرتبہ سروَر ِ کونین،رَحمتِ دارین،نانائے حَسَنَین صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے خُطبہ دیا تو حاضِرین میں سے ایک شخص رو پڑا۔یہ دیکھ کر آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا:اگر آج تمہارے درمیان وہ تمام مُؤمِن موجود ہوتے جن کے گناہ پہاڑوں کے برابر ہیں تو انہیں اس ایک شخص کے رونے کی وجہ سے بخش دیا جاتا کیونکہ فرشتے بھی اس کے ساتھ رو رہے تھے اور دُعا کر رہے تھے: اَللّٰہُمَّ شَفِّعِ الْبَکَّائِیْنَ فِیْمَنْ لَّمْ یَبْكِ یعنی اے  اللہپاک! نہ رونے والوں کے حق میں رونے والوں کی شَفاعت قَبول فرما۔ (شُعَبُ الْاِیمان ج۱ص۴۹۴حدیث ۸۱۰)

خوف ِ خدا میں رونے کی فضیلت پر دو احادیثِ مبارکہ سنئے:

(1)حضرت سَیِّدُنااَنَس رَضِیَ اللہُ عَنْہ  سے مَروی ہے،سرکارِ نامدار،دو عالم کے مالِک و مختار صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا ارشادِ خوشگوار ہے:جو شخص اللہ  پاک کے خوف سے روئے،اللہ  پاک اس کی بخشش فرما دے گا۔(ابنِ عدی ج۵ص۳۹۶)

(2)حضرت سیِّدُنا عُقبہ بن عامِر رَضِیَ اللہُ عَنْہ  نے عرض کی:یَارَسُوْلَاللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ!نَجات