Book Name:Allah Walon Kay Ikhtiyarat

پاک کی عطا سے کسی اورکو ہم مُردہ زندہ کرنے والا تسلیم کرلیں تو اِس سے ہمارے ایمان پر کوئی بُرا اَثَر نہیں پڑتا،بَہرحال اگر کوئی یہ عقیدہ رکھےکہ اللہپاک نے کسی نبی یا ولی کو مرض سے شِفا دینےاورمُردےکو زندہ کرنے کااختیاردیا ہی نہیں ہےتو ایساعقیدہ رکھنا قرآنِ پاک کی آیت ِ مبارکہ کے بالکل خلاف ہے۔چنانچہ پارہ 3سورۂ اٰلِ عمران کی آیت نمبر 49 میں حضرتِ سیِّدُنا عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلام کا قول  واضح طورپر نقل کیا گیا ہے:

اَنِّیْۤ اَخْلُقُ لَكُمْ مِّنَ الطِّیْنِ كَهَیْــٴَـةِ الطَّیْرِ فَاَنْفُخُ فِیْهِ فَیَكُوْنُ طَیْرًۢا بِاِذْنِ اللّٰهِۚ-وَ اُبْرِئُ الْاَكْمَهَ وَ الْاَبْرَصَ وَ اُحْیِ الْمَوْتٰى بِاِذْنِ اللّٰهِۚ                                                                            

ترجمۂ کنزُالعرفان:میں تمہارے لئے مٹی سے پرندے جیسی ایک شکل بناتا ہوں پھر اس میں پھونک ماروں گا تو وہ اللہ کے حکم سے فوراً پرندہ بن جائے گی اور میں پیدائشی اندھوں کو اور کوڑھ کے مریضوں کو شفا دیتا ہوں اور میں اللہکے حکم سے مردوں کو زندہ کرتا ہوں۔

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!آپ نےسنا کہ حضرتِ سیِّدُنا عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلام صاف صاف اعلان فرما رہے ہیں کہ میں اللہ پاک کی بخشی ہوئی قُدرت کے ذریعے مٹی  سے  پرندہ  بناکر اُس میں رُوح پُھونکتاہوں ،پیدائشی اندھوں کوآنکھوں کی روشنی اور کوڑھیوں(یعنی  سفید داغ والے مریضوں)کو شِفا دیتا ہوں، حتّٰی کہ مُردوں کو بھی زندہ کر دیا کرتا ہوں۔ فیضانِ انبیائےکرام سے اولیائےعظامرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کو بھی اختیارات دیئے جاتے ہیں اور وہ بھی ایسے  کام سَراَنْجام دیتے ہیں کہ عقلیں حیران رہ جاتی ہیں ۔جیساکہ

حضرت سَیِّدُنا سُلَیْمَان عَلَیْہِ السَّلَام  کے وزیرحضرت آصف بن برخیا رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے اللہ پاک کے عطاکردہ اِخْتیار کو استعمال کرتے ہوئے  پلک جھپکنے سے پہلے پہلے  ملکِ یمن سے  تختِ بلقیس کو حضرت