Allah Walon Kay Ikhtiyarat

Book Name:Allah Walon Kay Ikhtiyarat

حضرت(سَیِّدُنا)داتا گنجِ بخش علی ہجویری رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں:ہم 3 قریبی دوست حضرتِ سیِّدُنا شیخ ابنِ مَعْلا رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی زِیارت کے لئے ”رملہ“نامی گاؤں کی طرف چلے۔ راستہ میں یہ طے کیا کہ ہم میں سے ہر شخص کوئی نہ کوئی مُراد اپنے دل میں رکھ لے۔ میں نے یہ مُراد رکھی ، مجھے حضرتِ سیِّدُنا شیخ ابنِ علا  رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ سے(حضرت سَیِّدُنا)حُسین بن مَنصُورحَلّاج رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی مُناجات اور اَشعار لینے ہیں۔دُوسرے نے یہ مُرادطے کی کہ مجھے تلّی کی بیماری سے شِفا حاصِل ہو جائے۔ تیسرے نے کہا: مجھے حلوہ صابُونی کھانے کی خواہِش ہے۔ جب ہم لوگ حاضِرِ خدمت ہوئے تو آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہنے حضرتِ سیِّدنا حُسین بن منصور حَلّاج رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کے اَشعار اور مُناجات لکھوا کر میرے لئے تیّار رکھے تھے جو مجھے عطا فرما دیئے۔دوسرے دَرویش کے پیٹ پر ہاتھ پھیرا اُس کی تِلّی کی تکلیف دُور ہوگئی ۔تیسرے سے فرمایا: صابُونی حلوہ شاہی درباروں کی غذا ہے، مگر آپ نے صُوفیائے کرام رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہم اجمعین کا لباس پہن رکھا ہے! دو میں سے ایک چیز اختیار کیجئے۔([1])

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آپ نے سُنا کہ اللہ پاک کی عطا سے اولیا ئے کرام رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہم اجمعینلوگوں کے دِلوں کے اَحوال جان لیتے ہیں، جبھی تو حضرتِ سیِّدُنا شَیخ ابنِ مَعْلارَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے بِغیر پوچھے حُضُور داتا گنج بَخش حضرتِ سیِّدُناعلی ہجویری رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہاوران کے قریبی دوستوں کی دِلی مُراد یں بیان کر دیں اور دو کی مُراد یں پوری فرما کر تیسرے کو اِصلاح کا مَدَنی پھول عنایت فرمایا ۔معلوم ہوا! جباللہ پاک کے ولی کی بارگاہ میں حاضری ہو تو دل  سنبھالنا چاہیےاور زندگی بھر  ان اولیائے کرامرَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہم اجمعین  کی عقیدت و مَحَبَّت کو دل میں قائم رکھنا چاہیے، ایسانہ ہوکہ بندہ کچھ عرصہ ان


 

 



[1]     کشف المحجوب،باب آدابھم فی الصحبۃ فی الاقامۃ ،ص ۳۸۴