Allah Walon Kay Ikhtiyarat

Book Name:Allah Walon Kay Ikhtiyarat

سب لوگ اللہ پاک  کى بارگاہ مىں گناہوں سے سچی توبہ کرو اور مىرے ساتھ دُعا مانگو۔ لوگوں نے فوراً اللہ پاک کی بارگاہِ عالی میں اپنے گناہوں کى معافى مانگی اور توبہ اِستغفار کرنے لگے۔ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہنے اللہ پاک کی بارگاہ  میں دُعا کےلیے ہاتھ اُٹھادئیے  اور بارش وخوشحالی کی دعاکی۔ کہا جاتا ہے کہ ابھى حضرت لعل شہبازقلندررَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ دُعا مانگ کر اپنے حجرۂ مبارکہ مىں داخل بھى نہ ہونے پائے  تھے کہ اللہ پاک نے آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ کى دعا کو قبول فرمالیااوررحمت کی بُوندیں برسنیں لگیں۔ اللہ پاککےفضل وکرم اورحضرت سَیِّدُنالعل شہباز قلندر رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کی قبولیتِ دعا کی خوشی میں لوگوں نے کھانے پکاکر غریبوں اور مسکینوں مىں تقسىم کىے۔ حضرت سیدنا لعل شہبازقلندررَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہنےنمازِ عشاء کى ادائىگى کے بعداجتماعِ ذکرونعت کا اہتمام فرمایا ،لوگوں نےمل کر اللہ  پاککاذِکرکىااورحضور پُرنور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی بارگاہ میں خوب دُرود و سلام پىش کىا۔(شان قلندر،ص۳۱۱ملخصاً)

اللہپاککی اُن پر رحمت ہواور اُن کے صدقے ہماری  بے حساب مغفرت ہو۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اس حکایت سےمعلوم ہوا! جب کوئی مصیبت پہنچے تواللہپاک کے نیک بندوں  کی بارگاہ میں حاضر ہوکر ان سے دُعاکروانی چاہیے کہ اللہ  پاک کے نیک بندوں کی دُعائیں فوراً بارگاہِ الٰہی میں شرف ِقبولیت پاتی ہیں۔ یہ بھی معلوم ہوا! اللہ پاک کی رحمت ملنے پر جائز طریقے سے خوشی کا اظہار کرنا چاہیے جبھی تو حضرت سَیِّدُنا لعل شہباز قلندرعثمان مَروَندی رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ نے اجتماعِ ذکرونعت کا اہتمام کرکے اللہ پاک  کا شکر ادا کیااور کیوں نہ ہوکہ ان اللہ والوں کی تو ساری زندگی قرآن وسُنَّت کی تعلیمات کا عملی نمونہ ہوتی ہے۔مگرافسوس صدافسوس!ہماری اکثریت ان نیک ہستیوں کے طریقے پر چلنے کے بجائے خوشی کےمَواقع پراپنے رَبّ  کریم کی نافرمانی کرتی نظر آتی ہے