Book Name:Nabi-e-Kareem Ki Mubarak Shehzadiyon Kay Fazail

گیا،پچھلی زندگی پر ندامت ہونے لگی،لہٰذا انہوں نے بقیہ زندگی کو  غنیمت جانتے ہوئے فیشن (Fashion)کی نحوست سے جان چھڑائی ،سنّتوں پر عمل کرنے اور نمازوں کی پابندی کا پختہ ارادہ کرلیا ،سر پر سبز سبز عمامہ شریف سجالیا، داڑھی شریف سے چہرہ پُرنور کرلیا اور نیکیوں پر استقامت پانے کے لئے دعوتِ اسلامی کے مشکبار مدنی ماحول سے وابستہ ہوگئے۔ جبکہ نیکی کی دعوت کی دھومیں مچانےکیلئے ہر ماہ 3 دن کے مدنی قافلے میں سفر اِن کا مَعمُول بن گیا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

          میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!آئیے! اب ہم حُضُورِ  اکرم رَسولِ مُحْتَشَم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی سب سے لاڈلی شہزادی اور خاتونِ جنّت حضرت سَیِّدتنا فاطمہ زہرا رَضِیَ اللہُ عَنْہا  کا ذکرِ خیر بھی سنتے ہیں۔ پہلے آپ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا کا مختصر تعارف ملاحظہ کیجئے، چنانچہ

خاتونِ جنت رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا کا مختصر تعارُف

                              آپ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا کا نام’’فاطِمہ‘‘لقَب’’زَہرا‘‘اور’’بَتُول‘‘ہے۔آپ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا  کا بچپن  شریف اور زندگی کا ہر لمحہ نہایت ہی پاکیزہ  تھا،آپ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا نے حضور نبیِّ کریم  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اور اُمُّ المومنین  حضرت سَیِّدتنا  خدیجۃ الکبری رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا کی آغوشِ  رحمت میں تربیت پائی،آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا دن رات  اپنے والدین  کی پاکیزہ زبان سے پاکیزہ اقوال سُنتیں۔آپرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا  نہایت  عبادت گزار،متقی اور پاکباز خاتون تھیں،آپرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا کو عابدہ، زاہدہ اور طاہرہ کہا جاتا ہے۔(سفینہ نوح، ص١٤،١٥ ملخصا) آپرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا اخلاق وعادات،گفتاروکردارمیں نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے بہت مشابہت رکھتی تھیں۔(ترمذی ،۵/۴۶۶، حدیث:۳۸۹۸ملخصا)اور ان کے علاوہ کئی خوبیاں آپ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا کی ذاتِ مبارکہ میں موجود تھی۔

       حضرت سیِّدَہ فاطمۃُ الزہرا  رَضِیَ اللہُ عَنْہَا کوحضورنبیِّ رحمت،تاجدارِ رسالت صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَسے