Book Name:Nabi-e-Kareem Ki Mubarak Shehzadiyon Kay Fazail

کرو،اچھائیوں پر نظر رکھو،ہاں اصلاح کی کوشش کرو،بے عیب تو رسولُ اللہ(صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ) ہیں ۔(مرآۃ المناجیح ، ۵/۸۷)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!یقیناً ہرشخص کی تمام ہی عادات بری نہیں ہوتیں، اگر کچھ بری ہوتی ہیں تو کچھ اچھی بھی ہوتی ہیں۔لہٰذا بیوی کی معمولی  باتوں پر غصہ  کرنے، ماردھاڑ کرنے،طلاق دینے یا گھر سے نکال دینے کی دھمکیاں دینے کے بجائےبیوی کی اچھائیوں کو بھی یاد رکھے،مثلاًاس طرح سوچے کہ اگر مجھے اپنی بیوی کی کچھ باتیں بُری لگتیں ہیں تو بعض اچھی بھی تو ہیں!پھر بیوی سے تعلق رکھنا بھی ضروری ہےاور ہر وقت کا لڑائی جھگڑا ان تعلقات پر اثر انداز ہوگا،تواگر اپنی بیوی کی تکلیفوں پر صبر کروں گا تو ثواب کا حق دار بن جاؤں گا۔اسی طرح بیوی بھی شوہر کی جانب سے پہنچنے والی تکلیف پر صبر کرکے اجر کمائے۔چنانچہ

صبرِ اَیُّوب و آسیہ کے اَجَر کی مثل ثواب

تمام نبیوں کے سلطان،رحمتِ عالمیانصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے ارشاد فرمایا:جس  نے اپنی بیوی کے برے اخلاق پر صبر کیاتواللہ کریم اسے حضرت ایوب عَلَیْہِ السَّلَام کے مصیبت پر صبر کرنے کی طرح ثواب عطا فرمائے گا،اگر عورت اپنے شوہر کے برے اخلاق پر صبر کرےتواللہکریم اسے فرعون کی بیوی آسیہرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا کے ثواب کی طرح اجر عطا فرمائے گا۔‘‘(الکبائرللذهبی،الکبيرة السابعة والاربعون،ص۲۰۶)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

حضرت سیدتنا اُمِّ کلثوم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا

      میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!حضرت سَیِّدتنا بی بی رُقَیَّہ رَضِیَ اللہُ عَنْہا کی وفات کے بعد حضورِ