Book Name:Imdaad-e-Mustafa Kay Waqeaat

مَنْ اَنْصَارِیْۤ اِلَى اللّٰهِؕ-قَالَ الْحَوَارِیُّوْنَ نَحْنُ اَنْصَارُ اللّٰهِ  (پ۲۸،صف۱۴)

کہا تھا کون ہے جو اللہ کی طرف ہو کر میری مدد کریں حواری بولےہم دینِ خدا کے مددگار ہیں۔

اسی طرح حضرتِ سیِّدُنا موسیٰ کلیمُ اللہ عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام کو جب تبلیغ کے لیے فرعون کے پاس جانے کا حکم ہوا تو انہوں  نے بندے کی مدد حاصل کرنے کے لیے بارگاہِ خُداوندی  میں  عرض کی،چنانچہ '' پارہ16سورۂ طٰہٰ،آیت نمبر 29تا31میں ارشاد ہوتا ہے :

وَ اجْعَلْ لِّیْ وَزِیْرًا مِّنْ اَهْلِیْۙ(۲۹) هٰرُوْنَ اَخِیۙ(۳۰) اشْدُدْ بِهٖۤ اَزْرِیْۙ(۳۱) (پ۱۶،طہ۲۹تا۳۱)

تَرْجَمَۂ کنز الایمان:اورمیرے لئے میرے گھر والوںمیں  سےایک وزیرکردے۔وہ کون، میرا بھائی  ہارون اس سے میر ی کمر مضبوط کر ۔

       میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! یقیناً  ان آیاتِ مبارکہ کو سُن کر اس شیطانی وسوسے کی ضرور کاٹ ہوگئی  ہوگی کیونکہ انبیائے کرام نےبھی اللہکریم کے سِوا دوسروں سے مدد مانگی  ہے اگرمَعَاذَاللہ عَزَّ  وَجَلَّ! اللہپاک کے سِوا کسی سے  مدد مانگنا درست نہ  ہوتا تو انبیائے کرامعَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام  یہ کام کبھی بھی نہ کرتے ۔ اور اگر کوئی ایسا کرتا تو ضرور ان  کو منع فرما دیتے۔

       ہمارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی سِیرتِ مبارَکہ میں مدد کرنے کی تو اتنی مثالیں موجود ہیں کہ اگر سب جمع کی جائیں تو ایک عظیمُ الشَّان کتاب مُرَتَّب ہوسکتی ہے۔آئیے!مختصراً چند مثالیں سنتی ہیں :

نبیِ کریمصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےتھوڑےسےکھانےسےپورےلَشکرکوسَیْرفرمادیا۔(بخاری،  کتاب المغازی، باب غزوۃ الخندق …الخ، ۳/۵۱-۵۲، حدیث: ۴۱۰۱ ماخوذاً)آپصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے دودھ