Book Name:Imdaad-e-Mustafa Kay Waqeaat

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! بِلا شک و شبہ  ہمارے آقا  مولیٰ،دو عالم کے داتا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اپنے اُمَّتیوں پر اُن کے والدین سے بھی زیادہ مہربان(kind) ہیں اور اُن پر بہت زیادہ لطف و عنایت بھی فرماتے ہیں،آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اپنے ہر اُمَّتی کو نہ صرف پہچانتے ہیں بلکہ مشکل حالات میں پھنسے اُمَّتیوں کی اِمداد بھی فرماتے ہیں۔آئیے! اِس ضِمْن میں دو ایمان افروز روحانی واقعات سنئے ۔چنانچہ

سرکار صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےچہرے کی سیاہی دُور فرمادی:

حضرت سَیِّدُنا  سفیان ثوریرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہفرماتےہیں:میں نے دورانِ طواف ایک شخص کو ہر قدم پر حُضور نبیِ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر دُرُودِ پاک پڑھتے ہوئے دیکھا تو اُس سے پوچھا: اے بھائی!سُبْحٰنَ اللہ ، لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہُکے بجائے دُرُودِ پاک کا وِرد کئے جا رہے ہو،اِس میں کیا راز ہے؟تو وہ پوچھنے لگا:اللہپاک آپ کو معاف فرمائے، آپ کون ہیں؟میں نے بتایا:میں سفیان ثوری ہوں۔تو اُس نے کہا:اگر آپ اَہلِ زمانہ میں اجنبی نہ ہوتے تو میں آپ کو اپنے حال اور اِس راز کی خَبَر نہ دیتا ،پھر بولا کہ میں اپنے والدِ گرامی کے ساتھ حجِ بیتُ اللہ کے ارادے سے چل پڑا۔ دورانِ سفر میرے والدِ محترم بیمار ہو گئے،اُن کا چہرہ سیاہ(Black) ہوگیا،آنکھیں نیلی پڑگئیں اورپیٹ پھول گیا،میں نےروتے ہوئےیہ پڑھا:اِنّالِلّٰہ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ(پ۲، البقرۃ:۱۵۶)(ترجَمۂ کنزالایمان:ہم اللہ کے مال ہیں اور ہم کو اُسی کی طرف پھرنا)(تھوڑی دیر بعد)اِسی ویرانے میں میرے والد کا انتقال ہوگیا،پھر میں نے اُن کے چہرے پر چادر ڈال دی۔ اچانک مجھ پر نیند  کا غَلَبَہ ہوا اور میں سو گیا، میں نے ایک شخص کودیکھا کہ اُس سے زیادہ حسین وجمیل  اور صاف ستھرے لباس والامیں نے کبھی نہیں دیکھا تھا۔وہ میرے والدِ محترم کے قریب تشریف لائے اور اُن کے چہرے سے چادر ہٹا کر اپنا مبارَک ہاتھ چہرے پر پھیرنے لگے۔تو اُن کاچہرہ دودھ سےزیادہ سفید ہوگیا۔پھر انہوں نے پیٹ پر ہاتھ پھیراتو وہ پہلےکی طرح ہوگیا،پھر وہ پلٹنے لگے تو میں کھڑا