Book Name:Imdaad-e-Mustafa Kay Waqeaat

ہوگیا اورمیں نے اُن کی چادرکوتھام کر پوچھا:یاسَیِّدِی!اللہ پاکآپ پر رحم فرمائے،آپ کون ہیں؟جن کےسبباللہپاک نےمیرےوالد ِمحترم پراِس ویرانےمیں یہ احسان فرمایاہے۔انہوں نے پوچھا:کیا تم مجھے نہیں پہچانتے؟میں مُحَمَّدٌرَّسُوْلُاللہ(صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ) ہوں،تیرا یہ باپ بہت بڑا  گناہگارتھا لیکن مجھ پر کثرت سے دُرُودِ پاک بھیجتا تھا۔ جب یہ اِس بیماری میں مُبْتَلا  ہوا تو مجھ سے فریاد کی اور بے شک جو مجھ پر کثرت سے دُرُودِ پاک پڑھتاہے میں اُس کی فریاد کو پہنچتا ہوں۔پھر میں بیدار ہو ا تو دیکھا کہ میرے والد ِگرامی کا چہرہ سفید اور پھولا ہوا پیٹ درست ہو چکاتھا۔(روح البیان،پ۲۲، الاحزاب، تحت الآیۃ:۵۶،۷/۲۲۵)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

درد اور سُوجن سے نجات بخش دی

حضرت سَیِّدُنا عبدُ الرَّحمٰن بن اَحمد رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہفرماتے ہیں:(ایک دفعہ دورانِ غُسْل)حَمَّام میں گرنے کے سبب مجھے ہاتھوں میں سخت تکلیف محسوس ہورہی تھی پھر میرے ہاتھوں میں سُوجن بھی آگئی،اِسی تکلیف کے عالَم میں مجھے نیند آگئی،سویا تو خَواب میں جنابِ رسالتِ مآب صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا رخِ زیبا نظر آیا،آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے مجھے سے فرمایا:اے میرے بیٹے! تمہارے دُرُود نے مجھے(تمہاری جانب)مُتَوَجِّہ کیا۔صُبح اُٹھا تو مُصطَفٰے جانِ رحمت صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی بَرَکت سے سُوجن اور دَرد کا نام و نشان تک مِٹ چُکا تھا۔(سعادۃ الدارین،الباب الرابع فیماورد من لطائف …الخ، ص۱۴۰)

مجھے آفتوں نے گھیرا، ہے مصیبتوں کا ڈیرا                             یا نبی مدد کو آنا مدنی مدینے والے

(وسائلِ بخشش مرمم،ص۴۲۷)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد