Book Name:Imdaad-e-Mustafa Kay Waqeaat

مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔([1])

سینہ تری سنّت کا مدینہ بنے آقا                                   جنّت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

خوشبو  کی سنتیں اور آداب

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! آئیے!خوشبو کی سنتیں اور آداب  کے بارے میں چند مدنی پھول سننے کی سعادت حاصل کرتی ہیں۔پہلے 2فرامین مصطفے صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ملاحظہ کیجئے:(1)فرمایا:مجھے تمہاری دنیا میں سے تین چیزیں محبوب ہیں: خوشبو ،عورتیں اور میری آنکھوں کی ٹھنڈک نماز بنائی گئی۔(سنن النسائی، کتاب عشرۃ النسآء، باب حب النسآء،ص۶۴۴،حدیث:۳۹۴۵) (2) فرمایا:چار چیزیں نبیوں کی سُنّت میں داخل ہیں:نکاح،مسواک،حیااورخوشبو لگانا۔ ( مشکاۃالمصابیح، کتاب الطہارۃ،باب السواک،۱/۸۸، حدیث:۳۸۲)٭آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم خوشبوکا تحفہ رد نہیں فرماتے۔(سنتیں اور آداب ص۸۵)٭نَماز میں ربّ سے مُناجات ہے تو اس کے لئے زینت کرناعطر لگانا مُستَحب ہے۔(نیکی کی دعوت، ص۲۰۷)٭آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ہمیشہ عمدہ خوشبو استعمال کرتے اور اسی کی دو سرے لوگو ں کو بھی تلقین فرماتے ۔(سنتیں اور آداب ص۸۳)٭ناخوشگوار بو یعنی بد بو آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ناپسند فرماتے ۔(سنتیں اور آداب ص۸۳)٭عورتوں کے لئے مہک کی ممانعت اس صورت میں ہے جبکہ وہ خوشبو اجنبی مردوں تک پہنچے ،اگر وہ گھر میں عطر لگائیں جس کی خوشبو خاوند یا اولاد،ماں باپ تک ہی پہنچے تو حرج نہیں۔(سنتیں اور آداب ص۸۵)٭اسلامی بہنوں کو ایسی خوشبو نہیں لگانی چاہيے جس کی خوشبواُڑ کر غیر مردوں تک پہنچ جائے (سنتیں اور آداب ص۸۶)٭ فرمایا:عورت جب خوشبولگا کر کسی مجلس کے پاس سے


 

 



[1]    مشکاۃ الصابیح،کتاب الایمان،باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ،الفصل الثانی،۱/۵۵،حدیث:۱۷۵