Book Name:Imdaad-e-Mustafa Kay Waqeaat

لیے دنیا بھر میں مصروفِ عمل ہے، 104 سے زائد شعبہ جات کے ذریعے سنتوں کا پیغام دنیا بھر میں عام کیا جا رہا ہے۔ جبکہ آج کا دور ایسا ہے کہ جس میں مال و دولت صرف کئے بغیر کوئی بھی کام کرنا بہت دشوار ہے۔ یہاں تک  کہ دِین کا کام کرنے، دِینی تعلیمات کو پھیلانے، جامعات و مدارس چلانے اورعلمِ دین کے فروغ کیلئے بھی کثیر سرمایے کی قدم قدم پر ضرورت پڑتی ہے۔ پیارے آقا،دوعالَم کے داتا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ غیب نشان ہے:”آخرِ زمانہ میں دِین کا کام بھی دِرہم ودِینار سے ہوگا۔(المعجم الکبیر، ۲۰/۲۷۹،حدیث:۶۶۰،ملخصاً)

     اس روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ ایک زمانہ ایسا آئے گا جب دین کے کام کیلئے بھی سرمائے کی اشد ضرورت ہوگی۔آج کے حالات کسی سے مخفی نہیں ہیں۔ دعوتِ اسلامی کے ان سینکڑوں شعبہ جات پر اربوں روپے لاگت آتی ہے، ان شعبہ جات میں جامعۃ المدینہ اور مدرسۃ المدینہ بھی شامل ہیں، جہاں قرآنِ کریم اور علمِ دِین کی تعلیم فی سبیل اللہ(مُفت)دی جاتی ہے۔

دنیا بھر میں 3 ہزار سے زائد مدارس المدینہ میں کم وبیش 1 لاکھ 44 ہزار سے زائد مدنی مُنّے اور مدنی مُنّیاں قرآنی تعلیم کے حصول میں مشغول ہیں۔ جبکہ اب تک کم وبیش3 لاکھ سے زائد مدنی مُنّے اور مدنی مُنّیاں مدرسۃ المدینہ سے حفظ و ناظرہ کی سعادت حاصل کرچکے ہیں۔جبکہ دنیا بھر میں چھ سو چھ(606)جامعات المدینہ میں 50 ہزار سے زائد طلبہ و طالبات دینی تعلیم کے حصول میں مشغول ہیں، صرف ان دو شعبہ جات کے اخراجات کروڑوں روپے سالانہ ہیں۔

اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ !2دسمبر 2018؁ ء متوقع 23 ربیع الاول 1440؁ھ بروز اتوار دن 02:00 تارات 02:00 ٹیلی تھون (یعنی مدنی عطیات مہم)کی ترکیب ہوگی۔فی یونٹ 10ہزار کا ہوگا، ملک وبیرونِ ملک دعوتِ اسلامی کے زیرانتظام چلنے والے مدارس المدینہ اورجامعات المدینہ کے جملہ اخراجات کے لیے