Book Name:Imdaad-e-Mustafa Kay Waqeaat

شعر کی مختصر وضاحت:یعنی بھلا یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا مصیبت میں پھنسا ہوا کوئی اُمَّتی خُلوصِ نِیّت کے ساتھ آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو پکارے مگر تمام مخلوقات میں سب سے بہترین شخصیت یعنی حضورِ انور،شافعِ محشر صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اُس پر آئی ہوئی مصیبت سے بے خَبَر رہیں۔

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! بیان کردہ واقعے میں جس جنگ کا ذِکْر ہے وہ جنگِ یَمَامَہ ہے، جس میں حضرت سَیِّدُنا خالد بن وَلِیْد رَضِیَ اللہُ عَنْہُ   مشکل گھڑی میں شہنشاہِ کون  ومکان،مَحبوبِ رحمٰن صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکے وِصالِ ظاہری کے بعد مدینَۂ مُنَوَّرَہ سے بہت دور ہوکر بھییَا مُحَمَّدَاہ کے نعرے لگا رہے ہیں۔غَوْر فرمائیے  کہ وہ خالد بن وَلِیْد رَضِیَ اللہُ عَنْہُ جنہیں  مکی مَدَنی سُلطان، رَحمت ِ عالَمِیَان صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے سَیْفٌ مِّنْ سُیُوْفِ اللہ یعنی اللہ پاک کی تَلواروں میں سے ایک تَلوار کے خِطَاب سے نوازا،وہ خالد بن ولیدرَضِیَ اللہُ عَنْہ  جو خود معلمِ انسانیت، شفیعِ امت صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکےتربیت یافتہ تھے،وہ خالدبن ولیدرَضِیَ اللہُ عَنْہ جو ایسے عظیم لشکرِ اسلام کے سپہ سالار (Chief) تھے کہ جس میں رَسُوْلِ خُدا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے تَرْبِیَت یَافْتَہ اور شریعت کے پابند بڑے بڑے صحابَۂ کِرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان موجود تھے،اگر نبیِ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے وصالِ ظاہری کے بعد آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو مدد کے لیے پُکارنا جائز نہ ہوتا تو یقیناً دیگر صحابَۂ کِرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  خاموش نہ رہتے بلکہ اُسی وقت آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کو اِس عمل سے روک دیتے، مگر اُنہوں نے نہ روکا لہٰذا اُن کا نہ روکنا ہی اِس بات کی دلیل بن گیا کہ حضرت سَیِّدُنا خالد بن وَلِیْد رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کا عمل شرعاً جائز تھا۔ لہٰذا جب کبھی کوئی مصیبت(Trouble) آ جائے تو پوری تَوَجُّہ اور کامل یقین سے  رَسولِ کائنات،فَخرِمَوجُودات صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو مدد کے لئے پُکارئیے اور دل میں یہ یقین رکھئے کہ رسولِ خدا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نہ صِرف میری فَریاد سُن رہے ہیں بلکہ اللہ پاک کی عطا سے