Book Name:Kamalaat-e-Mustafa

لیے کئی من گوشت لکڑیاں آٹا چاہیے بہت پکانے والے اور بہت تنّور چاہئیں جیساکہ آج کل شادیوں کی دعوتوں میں دیکھا جاتا ہے۔٭(حضرت)موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کے عصا سے پانی کے 12 چشمے پتھر  (Stone) سے پھُوٹے،یہاں حضورِاکرم،نورِمجسم(صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)کے لُعاب سے ہانڈی سے بوٹیوں شوربے کے چشمے پُھوٹے۔(مرآ ۃُ المناجیح ،۸/۱۷۷تا۱۷۹ملتقطاً)

واہ کیا جُود و کرم ہے شَہِ بَطحا تیرا                            نہیں سُنتا ہی نہیں مانگنے والا تیرا

دھارے چلتے ہیں عَطا کے وہ ہے قَطرہ تیرا                   تارے کِھلْتے ہیں سَخا کے وہ ہے ذَرّہ تیرا

فَیْض ہے یا شہِ تَسْنِیم نِرالا تیرا                              آپ پیاسوں کے تَجَسُّس میں ہے دریا تیرا

آسماں خَوان، زمیں خَوان، زمانہ مہمان                      صاحبِ خانہ لقب کس کا ہے؟ تیرا تیرا

(حدائقِ بخشش،ص:۱۶،۱۵)

اشعار کی وضاحت :اے سردارِ مکۂ مکرمہ!آپ کی سخاوت و مہربانی کے بھی کیا کہنے!جو سائل بھی  آپ کے در پر آیا اُس نے آپ کی  زبانِ اقدس سے کلمہ شریف کے علاوہ کبھی لفظ”لا(نہیں ہے)نہ سُنا“۔٭یارسولَ اللہ صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ! آپ کی سخاوت کی آبشاروں کا ایک قطرہ موجیں مارتے ہوئےدریا کی طرح ہے اورآپ کے عطا کردہ  ذرّے کی چمک سے سخاوت کے تارے روشن ہوگئے۔٭اے جنّتی نہرتسنیم کے مالک! آپ کی عطا بھی بڑی نرالی ہے ، آپ کا دریائے فیض  توپیاسوں کو تلاش کرکےان کی پیاس بجھاتا ہے ۔٭تمام جہانوں کی پیدائش آپ کے لئے ہے ،آپ سب کے مالک ومختار وصاحب ِخانہ ہیں ،زمین وآسمان دستر خوان اور تمام مخلوق مہمان ہے۔

٭مرحبا یا مُصْطَفٰے٭مرحبا یا مُصْطَفٰے٭مرحبا یا مُصْطَفٰے٭مرحبا یا مُصْطَفٰے

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد