Book Name:Kamalaat-e-Mustafa

مِلتاہے، ٭ مَدْرَسۃُ المدینہ بالِغان کی بَرَکت سے مسجدمیں بیٹھنےکاثواب ملتاہےکہ عام طور پر مساجد میں ہی اس کی ترکیب ہوتی ہے۔

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

مدرسۃ المدینہ بالغان کی برکت 

بابُ المدینہ (کراچی) کے مقیم  ایک اسلامی بھائی جنہوں نے  14سال کی عمر میں میٹرک (Matric)  پاس کیا اور مزید تعلیم کے لئے کالج جا نے لگے ۔ان کا اکثر وقت عام نوجوانوں کی طرح دوستوں کے ساتھ گپ شپ لڑاتے یا کرکٹ وغیرہ کھیلنے میں گزرتا۔ان کے علاقے میں دعوتِ اسلامی سے وابستہ ایک عاشقِ رسول اکثر بڑی محبت سے  ان سے ملا کرتے  اور عاشقانِ رسول کی  مدنی تحریک دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول کی بَرَکتیں بتاتے اور اس  ماحول کو  اپنانے کی ترغیب دیتے ۔ ان کے  محبت بھرے مَدَنی انداز سے یہ اسلامی بھائی  متأثر تو بہت ہوئےمگر طویل عرصہ تک کوئی پیش قدمی نہ کرپائے۔بالآخر ان کی انفرادی کوشش کی بَرَکت سے مسجد میں بعدِ نمازِ عشاء قائم کئے جانے والے مَدْرَسۃُ المدینہ بالِغان میں وہ  شرکت کرنے لگےاور  عاشقانِ رسول کی صحبت میں دُرُست قرآن پڑھنا سیکھ  گئے۔ دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول کی برکت سے باجماعت نماز پڑھنے کے ساتھ ساتھ سنّتوں پر عمل کا جذبہ بھی ملا۔جلد ہی وہ اسلامی بھائی  شیخِ طریقت، امیرِ اَہلسنّت بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادِرِی رضوی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے ذریعے مرید ہوکر’’عطاری ‘‘ بن گئے۔کم و بیش8 سال تک وہ اسلامی بھائی مَدْرَسۃُ المدینہ بالِغان میں قرآن ِکریم صحیح مخارج کے ساتھ پڑھانے کی سعادت پاتے رہے ۔اس دوران  انہوں نے دعوتِ اسلامی کے زیرِ انتظام ہونے والے اجتماعی اعتکاف میں بھی شرکت کی اور نیکیوں کی مزید رغبت پائی اورپھر انہوں نے  1996؁ میں درسِ نظا می کرنا شروع کیا۔