Book Name:Kamalaat-e-Mustafa

وَسَلَّم نے ان تمام اشیاء کو ایک جگہ جمع کردیا، پھر کھڑے ہوئے اوراس پر   اللہ پاک کی مرضی سے جو دعا فرمانی تھی، فرما دی۔ پھر آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے لشکر کے تمام لوگوں   کو حکم ارشاد فرمایا کہ اپنے اپنے برتن اس سے بھرلیں  ۔راوی فرماتے ہیں   کہ :”فَمَا بَقِىَ فِى الْجَيْشِ وِعَاءٌ اِلاَّ مَلاؤهُ وَبَقِىَ مِثْلُهُ یعنی لشکر میں   موجود تمام کے تمام برتن اس سے بھر گئے اور وہ  کھاناویسا ہی رہا، اس میں   بھی کچھ کمی نہ آئی۔‘‘یہ دیکھ کر حضور نبی ٔکریم، رَ ء ُوفٌ رَّحیم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اتنا مسکرائے کہ آپ کی مبارک داڑھیں   ظاہر ہوگئیں  ۔ارشاد فرمایا:’’اَشْهَدُاَنْ لَاۤاِلٰہَ اِلاَّ اللّٰهُ وَاَنِّى رَسُولُ اللّٰهِ لاَ يَلْقَى اللّٰهَ عَبْدٌ مُؤْمِنٌ بِهِمَا اِلاَّ حُجِبَتْ عَنْهُ النَّارُ يَوْمَ الْقِيَامَةِیعنی میں   گواہی دیتا ہوں   کہ   اللہ پاک کے سوا کوئی معبود نہیں   اور میں  اللہ پاک کا رسول ہوں ۔ یہ دونوں   کلمات پڑھنے والا کل بروزِ قیامت  اللہ پاک سے اس حال میں   ملاقات کرے گا کہ اس کے اور دوزخ کے مابین ایک آڑ(Barrier) قائم کردی جائے گی۔(مسند احمد،حدیث ابی عمرۃ الانصاری ،۵/۲۶۴،حدیث:۱۵۴۴۹)

کَونَین بنائے گئے سرکار کی خاطر                                     کَونَین کی خاطِر تمہیں سرکار بنایا

کُنجی تمہیں دِی اپنے خزانوں کی خُدا نے                        مَحبُوب کِیا مالِک و مُختار بنایا

(ذوقِ نعت،ص:۳۳)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

مختصر وضاحت:یعنی دنیا وآخرت کو آپ صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہی کی خاطر پیدا کیا گیا ہے اور ان کی خاطر ہی آپ کو مالک ِکریم  نے مالکِ و سردار بنایاہے۔اللہکریم نے آپ کے قبضے میں اپنے خزانوں کی چابیاں عطا فرمادی ہیں،یہی نہیں بلکہ ربّ کریم نے آپ کو اپنامحبوب اور مالک و مختار بنادیا ہے کہ جسے چاہیں، جب چاہیں اور جو چاہیں وہ عطا فرماسکتے ہیں ۔