Book Name:Aala Hazrat Ka Tasawwuf

عالِمِ دین، صاحبِ تقویٰ                                                  واہ کیا بات اعلیٰ حضرت کی

(وسائل بخشش مرمم،ص۵۷۵)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                       صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

تصوف کس چیز  کا  نام ہے؟

میٹھی میٹھی اسلامی  بہنو!اعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ شریعت میں مفتیِ اسلام اور تصوف میں ولی کامل کےمنصب پر فائز تھے۔یادرکھئے!تصوف اتباعِ شریعت کانام ہے،تصوف گناہوں سے بچنےکا نام ہے، تصوف سنتوں پر عمل پیرا ہونے کا نام ہے،تصوف رضائے الٰہی پانےوالےکام کرنےکا نام ہے،تصوف حقوقاللہکی پاسداری کانام ہے،تصوف حقوق العبادکی پابندی کرنے کانام ہے،تصوف دین پر عمل کا نام ہے،تصوف نمازوں کےساتھ ساتھ اشراق و چاشت اورتہجدکی بھی پابندی کانام ہے، تصوف فرض وواجب اورمستحب کو اپنانےکانام ہے،تصوف مسلمانوں کی پریشانیوں کو حل کرنےکا نام ہے،تصوف حسنِ اخلاق کانام ہے،تصوف مسلمانوں کی خیر خواہی کانام ہے،تصوف دوسروں کی خدمت کرنےکانام ہے۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ!ہمارےاعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نام کےنہیں بلکہ حقیقی صوفی تھے اور تصوف کی علامات آپ کی ذاتِ پاک میں پورے طور پر پائی جاتی تھیں اور مسلمانوں کی خیر خواہی کا جذبہ آپ کے سینے میں کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا تھا۔آئیے! اس ضمن میں ایک  ایمان افروز واقعہ سنئےاور اس سے مدنی پھول چنئے،چنانچہ

عیاد ت کے لئے شہر سے باہر گئے

ایک مرتبہ شیر پورضلع پیلی بھیت کےدو(2)صاحبان جو اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کے بڑے