Book Name:Aala Hazrat Ka Tasawwuf

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہکی بیعت و خلافت

دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی ادارےمکتبۃُ المدینہ کےرسالے”پیر پر اِعتراض منع ہے“کے صَفْحہ نمبر47 پر ہے:اعلیٰ حضرت،امامِ اہلسنت مولانا شاہ امام احمد رضا خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہاکیس سال کی عمر میں اپنے والدِ ماجد رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے ساتھ حضرت سیدشاہ آلِ رسول مارہری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی خدمت میں حاضرہوئے اور سِلسلۂ عالیہ قادِرِیَّہ میں ان سے بَیْعَت کی۔ان کےمرشِد کامل نے(اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کو مُرید بنانے کے ساتھ ساتھ)تمام سلسلوں کی اجازت وخلافت اورسندِحدیث بھی عطا فرمائی۔حالانکہ حضرت شاہ آلِ رسولرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ خلافت واجازت کے معاملے میں بڑے محتاط تھے۔مگر جب اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کو مرید ہوتے ہی تمام سلسلوں کی اجازت ملی تو خانقاہ کےایک خادم سے نہ رہا گیا۔عرض کی:حضور!آپ کے خاندان میں تو خلافت بڑی ریاضت اور مجاہدے کے بعد دی جاتی ہے۔ ان کو آپ نے فوراً خلافت عطا فرمادی۔حضرت شاہ آلِ رسول رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے اس شخص سے ارشاد فرمایا: لوگ گندے دل اور نفس لےکرآتےہیں،ان کی صفائی پر خاصاوقت لگتاہےمگریہ پاکیزگی نفس کےساتھ آئے تھے۔ صرف نسبت کی ضَرورت تھی،وہ ہم نے عطا کردی۔پھر حاضرین(Audience)سے مخاطب ہوکر فرمایا:مجھے مدت سے ایک فکر پریشان کئے ہوئے تھی۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ!وہ آج دور ہوگئی۔قِیامت میں جب اللہپاک پوچھے گاکہ آلِ رسول! ہمارے لئے کیا لایا ہے؟ تو میں اپنے مرید اَحمد رضا خان کو پیش کر دوں گا۔ پھر آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہنے اعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہکو وہ تمام اعمال واشغال عطا فرما دئيے۔ جو خانوادۂ بَرَکاتیہ میں سینہ در سینہ چلے آرہے ہیں۔