Book Name:Aala Hazrat Ka Tasawwuf

بیان کردہ حکایت سے یہ مدنی پھول بھی ملا کہ اگر پیر اپنے کسی مرید کو نوازے تو اس عطا پر اس سے ہرگز  حسد نہ کرےورنہ اس کا نقصان خود اسی کو اُٹھانا پڑےگا۔جیسا کہ حضرت سیدنا امام عبد الوہاب شعرانی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ ارشاد فرماتے ہیں کہمرید پر لازم ہے کہ جب اس کامرشداس کے پیر بھائیوں میں سے کسی ایک کو اس سے آگے بڑھادے(یا کوئی منصب عطا کرے)تو وہ اپنے مرشِد کے اَدَب کی وجہ سے اپنے اس پیر بھائی کی خدمت(اور اطاعت)کرے اور حَسَد ہرگز نہ کرے۔ ورنہ اس کے جمے ہوئے پاؤں پھسل جائیں گے اوراسے بڑا نقصان پیش آئے گا۔لیکن اگر کوئی مرید اپنے پیربھائیوں سے آگےبڑھناچاہے تو اسےچاہیےکہ وہ اپنے مرشدکی خوب اطاعت کرے اور اپنےآپ کوایسی صفات سے آراستہ کرلےجن کے ذریعہ وہ آگےبڑھ جانے کامستحق ہوجائے اور اس وقت مرشد بھی اسے اسی پیربھائی کی طرح دوسرے پیر بھائیوں سے آگے بڑھادے گاکیونکہ مرشد تو مریدوں کا حاکم اور ان کے درمیان عدل کرنے والا ہوتا ہے اور بہت کم ہے کہ کوئی مرید اس مرض سے بچ جائے۔(الانوار القدسیہ، الجزء الثانی، ص ۲۹)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھی میٹھی اسلامی  بہنو!  آئیے!اب اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہکامختصرتعارف اور آپ  کی سیرت کی چند جھلکیاں ملاحظہ کیجئے،چنانچہ 

تعارفِ اعلیٰ حضرت اورسیرتِ رضاکی چند جھلکیاں

٭اعلیٰ حضرت،امامِ اہلسُنَّت مولانا شاہ امام احمدرضاخانرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی ولادتِ باسعادت بریلی شریف میں دس(10)شَوّالُ المُکَرَّم۱۲۷۲؁ ھ بروزہفتہ بَوقتِ ظُہرمطابق چَودہ(14)جُون 1856 ؁ءکو ہوئی