Book Name:Maqam e Sahaba o Ahle Bait

بیت کرام سے کیسی محبت تھی کہ انہیں اپنے گھروالوں پر ترجیح دیتے۔    آئیے صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کی اہلِ بیتِ پاک سے محبت کے مزید کچھ واقعات سنتی ہیں:

  -1حضرت سیّدناامیرِمعاوىہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہکی بارگاہ میں حضرت سیّدناعلى المرتضیٰ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کا تذکرہ ہوا تو آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ نےفرماىا: خدا کى قسم! جب على المرتضیٰ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کلام فرماتے تو آپ کی آوازمیں  شیر کی سی گرج (Thunder)  ہوتی،    جب ظاہر ہوتے تو چاند کى طرح روشن ہوتےاور جب نوازتے تو بارش کى طرح بے انتہاعطا فرماتے،   بعض حاضرىن نے درىافت کىا کہ آپ افضل  ہىں ىا حضرت سیدنا على المرتضیٰ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ؟ فرماىا:’’ حضرت سیّدناعلى رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کے چند نقوش بھى آلِ ابوسفىان سے بہتر ہىں۔    پھر فرماىا:جو شخص حضرت سیّدنا على المرتضیٰرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کى مدح مىں ان کى شاىانِ شان شعرسنائے مىں اس کو ہر شعر کے بدلے ہزار دىنار انعام دوں گا۔   “ چنانچہ حاضرىن نے شعر سنائے ،   حضرت سیدنا امیرِمعاوىہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ فرماتے تھے:ان اشعار میں جو آپ نے’’  امیرالمؤمنین حضرت على المرتضیٰ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کی شان وعظمت  بیان کی آپ اس سے بھی زیادہ  افضل ہىں۔   “ پھر حضرت سیّدنا عَمرو بن عاص رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُما  نےحضرت علی المرتضیکَرَّمَ اللّٰہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْمکی شان وعظمت میں کئى اشعار پڑھے۔     (الناھیۃ ،    ص۵۹مختصرًا)  

  -2منقول ہے کہ کسی جنازے میں نواسۂ رسول حضرت سیدنا امام حسین اور مشہور صحابیِ رسول سیدنا ابو ہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا جمع تھے۔   وہاں سے واپسی پر حضرت سیّدنا امام حسینرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کو تھکاوٹ (Weariness)  محسوس ہوئی تو ایک جگہ آپرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُاستراحت کے لئے کچھ دیر بیٹھ گئے۔    حضرت سیّدنا ابوہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ اپنی چادر سے حضرت سیّدنا امام حسینرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکے پاؤں سے گرد و غبار صاف کرنے لگے تو حضرت سیّدنا امام حسین رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے انہیں منع