Book Name:Musibaton Pr Sabr ka Zehen kese Bane

    اِس آیتِ مقدّسہ کے تَحت حضرت صدرُالاَ فاضِل حضرت علامہ مولانا سیِّد  مفتی محمد نعیمُ الدّین مُراد آبادی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:یہ خِطاب(اُن)مُومنین مُکَلَّفِین(یعنی عاقِل بالغ مسلمانوں)سے ہے، جن سے گناہ سَرزد ہوتے ہیں، مُراد یہ ہے کہ دنیا میں جو تکلیفیں اور مصیبتیں مؤمِنِین کو پہنچتی ہیں ،اکثر ان کا سبب ان کے گنا ہ ہوتے ہیں،ان تکلیفوں کو اللہ پاک ان کے گناہوں کا کفّارہ کر دیتا ہے اور کبھی مومِن کی تکلیف اُس کے رَفعِ دَرَجات(یعنی دَرَجات کی بلندی) کیلئے ہوتی ہے۔

یہ تِرا جسم جو بیمار ہے تشویش نہ کر                                                 یہ مَرَض تیرے گناہوں کو مِٹا جاتا ہے

(وسائل بخشش مرمم،ص۴۳۲)

(8)مصیبت پر صبر کرنے  کا ذہن بنانے کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ ہم  وقتاً فوقتاًمکتبۃ المدینہ سے جاری کردہ امیرِ اہلسنّت حضرت علامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطار قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہاوراَلْمَدِیْنَۃُ الْعِلْمِیہ کی کتب و رسائل کو اپنے مطالعے میں رکھیں یا کسی  کے ذریعے سنتے رہیں،کیونکہ ان کتب و رسائل میں مصیبت پر صبر کے تعلق سے کئی حدیثیں،سبق آموز حکایات، اللہ  والوں کے ارشادات اور نصیحت آموز واقعات موجود ہیں۔

آئیے!ترغیب کے لئے امیرِاَہلسُنّت کی مایہ ناز تصنیف”فیضانِ سنت“جلد اول کے صفحہ نمبر386 سے ایک فکر انگیز حکایت سنئے اور اس سے حاصل ہونے والے مدنی پھول چن کر اپنے دل کے مدنی گلدستے میں سجانے کی کوشش کیجئے،چنانچہ

عجیب و غریب مریض