Book Name:Seerat e Usman e Ghani

(وسائلِ بخشش مرمم،ص۲۹۸)

یاد رہے! امیرُ المؤمنین حضرت سَیِّدُنا عثمانِ غنی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی سخاوت کا یہ پہلا موقع نہ تھا بلکہ آپ کا دریائے سخاوت ہر وقت جوش پر رہتا تھا اور آپ نے اپنی مبارک زندگی میں کئی مرتبہ اپنا کثیر مال راہِ خدا میں پیش کیا۔آئیے!آپ کی سخاوت کا ایک اور دلنشین واقعہ سنئے،چنانچہ

سیدنا عثمان غنی رَضِیَ اللہُ عَنْہ  کی شانِ سخاوت

حضرتِ سَیِّدُنا عبدُالرحمن بن خَبّاب رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ  سے مَروی ہے کہ میں بارگا ہِ نَبَوی میں حاضِر تھا

 اورمکی مدنی،رسولِ ہاشمیصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ صَحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کو ”جَیشِ عُسْرَت(یعنی غَزوۂ تَبوک ) کی تیّاری کیلئے ترغیب اِرْشاد فرمارہے تھے۔حضرتِ سَیِّدُناعُثمان بن عَفّان رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نےاُٹھ کرعَرْض کی:یارَسُولَاللہ! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ پالان اور دیگر مُتَعَلِّقَہ سامان سَمیت سو(100) اُونٹ میرے ذِمّے ہیں۔نبی پاک صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے صَحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان سے پھرتَرغِیب ارشاد فرمائی۔ توحضرت سَیِّدُنا عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ دوبارہ کھڑے ہوئے اورعَرْض کی:یارَسُوْلَ اللہ! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ !میں تمام سامان سَمیت دوسو(200)اُونٹ حاضِر کرنے کی ذِمّہ داری لیتا ہوں۔رسولِ کریم،محبوبِ ربِّ عظیم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے صَحابۂ کرامعَلَیْہِمُ الرِّضْوَان سے پھرتَرغِیب ارشاد فرمائی:توحضرت سَیِّدُناعُثمانِ غنیرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے عَرْض کی:یارَسُوْلَ اللہ! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ!میں مع سامان تین سو(300) اُونٹ اپنے ذِمّے قَبول کرتا ہوں۔راوی فرماتے ہیں:میں نے دیکھا کہ حُضورِ انور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَنے یہ سُن کر مِنبرِ مُنَوَّر سے نیچے تشریف لاکر دومرتبہ فرمایا:آج سے عثمان (رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ)جوکچھ کرے، اُس پر پوچھ گچھ