Book Name:Seerat e Usman e Ghani

جنّت نشان ہے: جس نے میری سنّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔([1])

ان کی سُنَّت کا جو آئنہ دار ہے                                                    بس وُہی تَو جہاں میں سمجھدار ہے

(وسائلِ بخشش،ص۴۷۲)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

مسواک کرنےکی سُنتیں اور آداب

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آئیے!بَیان کو اِخْتِتام کی طرف لاتے ہوئے شیخِ طریقت،امیرِ اہلسنَّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہکےرسالے’’163 مَدَنی پُھول‘‘سےمِسْواک کے مَدَنی پھول سُنتےہیں۔ پہلے دو(2) فرامینِ مُصْطَفٰےصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ سنئے:(1)دورکعت مِسواک کرکےپڑھنابغیرمِسواک کی سَتّر (70)رَکْعَتوں سےاَفضل ہے۔(الترغیب والترہیب،۱/۱۰۲،حدیث: ۱۸) (2)مِسواک کا اِستعمال اپنے لئے لازِم کرلو کیونکہ اِس میں مُنہ کی صَفائی اوررَبِّ کریم کی رِضاکاسبب ہے۔(مسندِ احمد، ۲/۴۳۸،حدیث:۵۸۶۹) ٭ حضرت سَیِّدُناابنِ عباسرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَاسےروایت ہےکہ مِسْواک میں دس(10)خُوبیاں ہیں:مُنہ صاف کرتی،مَسُوڑھےکو مَضْبُوط بناتی ہے، بینائی بڑھاتی،بلغم دُورکرتی ہے،مُنْہ کی بدبو ختم کرتی،سُنَّت کےمُوافق ہے،فرشتےخُوش ہوتےہیں،رَبّ راضی ہوتاہے،نیکی بڑھاتی اورمعدہ دُرُست کرتی ہے۔(جمع الجوامع،۵ / ۲۴۹ ، حدیث: ۱۴۸۶۷)٭مسوا ک پیلو یازیتونیا نیم وغیرہ کڑوی لکڑی کی ہو۔٭مسواک کی موٹائی چُھنگلیا یعنی چھوٹی اُنگلی کے برابرہو۔٭مسوا ک ایک بالِشْتْ سےزِیادہ لمبی نہ ہوورنہ اُس پر شیطان بیٹھتا ہے۔ ٭اِس کےرَیشےنرم



[1] مشکاۃ الصابیح،کتاب الایمان،باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ،۱/۹۷،حدیث:۱۷۵