Book Name:Seerat e Usman e Ghani

یعنی میرے ماں باپ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر قربان یارسولَ اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ!آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی طرف میرا شوق بڑھتا جاتا ہے۔نبیِّ اکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نے ارشاد فرمایا:میں جلدی میں ہوں،عثمان(رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ) نے ایک ہزار(1000) اونٹ کا بوجھ گندم وغیرہ صدقہ کیا ہے۔اللہ کریم نے عثمان(رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ) کا یہ عمل قبول فرماکر جنّتی حُور سے ان کا نکاح فرمایا ہے۔(الریاض النضرۃ،ذکر صدقاتہ،۲/۴۳ ملتقطاً)

اِمامُ الْاََسْخِیا! کر دو عطا حِصَّہ سخاوت کا                                    قَناعَت ہو عِنایت، دیں نہ دَولت کی فَراوانی

(وسائلِ بخشش مرمم، ص۵۸۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                          صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!سنا آپ نے!امیرُالمؤمنینحضرت سَیِّدُنا عثمانِ غنی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمسلمانوں کے کس قدر زبردست خیرخواہ اور سخاوت کے سمندر تھے۔یہ بھی پتہ چلا کہ ہمارے پیارے آقا،مکی مدنی مُصْطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ اُمّت کے حال سے ہر وقت باخبر ہیں،یہ بھی معلوم ہوا کہ اللہ پاک نے امیرُالمؤمنینحضرت سَیِّدُنا عثمانِ غنی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کا عمل قبول فرما کر جنّتی حُور سے  اُن کانکاح فرمادیاہے۔یہ بھی معلوم ہوا کہ پیارے نبی،مکی مدنی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کواللہ کریم کی عطا سے معلوم ہے کہ کس کا عمل اللہ پاک کی بارگاہ میں قبول ہوااور اُسے کیا اِنعام عطا ہوا۔

امیرِ اہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ شانِ مُصْطَفٰے بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں:

اُمّت کے حال سے ہیں آگاہ ہر گھڑی آپ

خوابوں میں آ رہے ہیں بگڑی بنا رہے ہیں