Book Name:Seerat e Usman e Ghani

(تاریخ مدینۃ دمشق،عثمان بن عفان ،۳۹ /۲۶)

اگرچہ لاکھ دشمن دھمکیاں دے جان لینے کی                                                                                           کسی سے کیوں ڈرے تیرا فدائی یارسولَ اللہ

(وسائل بخشش مرمم،ص ۳۵۰)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                            صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!سُنا آپ نے!اِیمان لانے کے بعد حضرت سَیِّدُنا عثمانِ غنی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ     پرآپ کے اَہلِ خانہ نے کس قَدرظُلم وسِتم  ڈھائے  مگر آ پ  رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ اُنہیں بَرداشت کرتے ہوئے ثابِت قَدم رہے ۔اِس واقِعے سے ایسے اَفراد کو ہِمّت وحَوصلے سے کام لینا چاہیے کہ  جواِسلامی  تَعلیمات سے مُتأثر ہوکر دائرۂ اِسلام میں توداخل ہوگئے ،مگر اُن کے اَہلِ خانہ پر ابھی تک  اِسلام کی حَقَّانِیَّت واضِح نہیں ہوئی، تو وہ اُن پر ظُلم و زِیادتی کرتے ہیں ،طرح طرح سے سَتاتے ہیں تاکہ کسی  طرح مَعَاذَ اللہ  عَزَّ  وَجَلَّیہ دین ِ اِسلام سے پھر کر مُرتدّ ہوجائیں ۔مگریاد رکھئے !ہر حالت میں اِیمان کی حِفاظت  اِنْتہائی ضَروری ہے،چاہے کیسی ہی آفت آن پڑے دولتِ ایمان ہاتھ سے نہیں جانی چاہیے  بلکہ ایمان پر استقامت کے لئے اللہ پاک  کی بارگاہ میں دُعا کرتے رہنا چاہئے۔

اِیمان پرخاتمے  کے لیے"شجرۂ قادِریہ،رضویہ،عطاریہ"میں ایک بہت ہی پیاراوظیفہ بھی ہے، جوکوئی صبح و شام3،3مرتبہ اس کو پڑھ لیا کرے گا،اِنْ شَاۤءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  پڑھنے والے کا خاتمہ اِیمان پر ہو۔وہ پیاراوظیفہشجرہ شریف کے صفحہ نمبر15پرموجودہے۔

سیرتِ عثمانِ غنی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ میں ان اسلامی بھائیوں کے لئےسیکھنے  کامدنی پھول  ہے جنہیں گھر والوں یا دیگر رشتے داروں کی طرف سے سنّتوں کی خدمت کرنے کے سبب طرح طرح سے ستایا جاتا