Walid K Sath Husn e Sulook

Book Name:Walid K Sath Husn e Sulook

احسان اور قرابت کا اتنا بُرا بدلہ دیا کہ اسے قتل کروا ڈالا۔ جب تو اپنے شفیق باپ کے ساتھ بھلائی نہ کر سکی تو میں بھی اپنے آپ کو تجھ سے محفوظ نہیں سمجھتا ۔‘‘پھر اَرْدَ شِیْر نے حکم دیا: ’’اس کے سر کے بالوں کو طاقتور گھوڑے(Powerful horse)کی دُم سے باندھ کر گھوڑ ے کو تیزی سے دوڑایا جائے۔‘‘چنانچہ حکم کی تعمیل ہوئی اور چند ہی لمحوں میں اس نفس پرست شہزادی کا جسم ٹکڑے ٹکڑے ہوگیا۔(عیون الحکایات، ۲/۲۳۱)

(2)یہ اسی کا بدلہ ہے

حضرت سَیِّدُنا ثابت بُنانیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:کسی مقام پر ایک آدمی اپنے باپ کو مار رہاتھا ۔ لوگوں نے اسے ملامت کی کہ اے ناہنجار ! یہ کیا ہے ؟ اس پر باپ بولا:اسے چھوڑ دو کیونکہ میں بھی اسی جگہ اپنے باپ کو مارا کرتا تھا ،یہی وجہ ہے کہ میرا بیٹابھی مجھے اسی جگہ ماررہاہے ،یہ اسی کا بدلہ ہے اسے ملامت مت کرو۔(تنبیہ الغافلین، باب حق الولد علی الوالد ،ص۶۹)

(3)کل یہی انجام میرا ہوگا

کہتے ہیں ایک جوان اپنے بوڑھے باپ سے تنگ آ کر اس کو دریا میں پھینکنے گیا۔ باپ نے کہا: بیٹا!مجھے ذرا اور آگے گہرائی میں جا کر پھینکو۔ بیٹے نے کہا: یہاں کنارے پہ کیوں نہیں اور وہاں گہرائی میں کیوں ؟ باپ نے جواب دیا:اس لئے کہ یہاں تو میں نے اپنے باپ کو پھینکاتھا۔ یہ سن کربیٹا کانپ اٹھا کہ کل یہی انجام میرا ہو گا۔ وہ باپ کو گھر لے آیا اور اس کی خدمت شروع کر دی۔(جیسی کرنی ویسی بھرنی، ص۹۰)

دِل دُکھانا چھوڑ دیں ماں باپ کا                            ورنہ ہے اِس میں خَسارہ آپ کا

(وسائلِ بخشش مُرمّم،ص۷۱۳)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد