Walid K Sath Husn e Sulook

Book Name:Walid K Sath Husn e Sulook

اپنائے،حرام و حلال کی پروا نہ کرے،شراب پئے،جُوا کھیلے، جھوٹ بولے،غیبتیں کرے،رشوتوں کا لین دین کرے،ناجائز فیشن اپنائے،بد عقیدہ لوگوں کی صحبت میں بیٹھے،فُضول کاموں میں پیسہ برباد کرے ،الغرض طرح طرح کی بُرائیوں میں مُبْتَلا  ہوجائے مگران مُعاملات میں اس سے پوچھ گچھ کرنا تو دُور کی بات ہے باپ کی پیشانی پر بَل تک نہیں آتے۔کوئی اصلاح کرے بھی تو باپ کہتا ہے” ابھی تو یہ بچہ ہے “،”نادان ہے“،”آہستہ آہستہ سمجھ جائے گا“،”بچوں پراتنی بھی سختی نہیں کرنی چاہئے“وغیرہ۔ اسلامی تربیت سے محروم،حد سے زیادہ لاڈ پیار اور ڈھیل دینے کے سبب وہی  بچہ جب باپ،خاندان اور معاشرے کی بدنامی کا سبب بنتا ہے،ڈانٹ ڈپٹ کرنے یا پیسے نہ دینے پرباپ کو آنکھیں دکھاتا،جھاڑتا یا باپ پر ہاتھ اٹھاتا ہے تو اس وقت باپ کو خیر خواہوں کی نصیحتیں یاد آنے لگتی ہیں،اب باپ اس کی اصلاح کے لئے کڑھتا، دعائیں کرتا اور کرواتا ہے مگر اصلاح کی کوئی صورت نظر نہیں آتی ،اس وقت پانی سر سے بہت  اُونچا ہوچکا ہوتا ہے اور سوائے پچھتانے کے کچھ ہاتھ نہیں آتا۔

دیکھے ہیں یہ دن اپنی ہی غفلت کی بدولت            سچ ہے کہ بُرے کام کا انجام برا ہے

اولاد کی مدنی تربیت نہ کرنے اور انہیں حد سے زیادہ ڈھیل دینے کے سبب باپ کو کیسے کیسے دن دیکھنے پڑتے ہیں۔آئیے!اس بارے میں 2سبق  آموزحکایات  سنئے اور اولاد کی اسلامی طریقے کے مطابق تربیت کرنے کی نِیَّت کیجئے،چنانچہ

اولاد کی اسلامی تربیت نہ کرنے کا نقصان

ایک شخص نے اپنے باپ سے کہا:آپ نے میرے بچپن میں(اسلامی تعلیمات کے مطابق تربیت نہ کرکے)مجھے ضائع کیا لہٰذا اب میں آپ کے بڑھاپے میں آپ کو ضائع کروں گا۔(فیض القدیر،۱/۲۹۲،تحت الحدیث :۳۱۱)