Book Name:Walid K Sath Husn e Sulook
شیخِ طریقت،امیرِ اَہلسُنّت حضرت علامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطار قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ تحریر فرماتے ہیں:ایک مالدار شخص کے یہاں اولاد نہ تھی،اُس نے اس کیلئے بڑے جَتَن کئے مگر کامیابی نہ ملی،کسی نے مشورہ دیا کہ مکّۂ مکرَّمہ حاضِر ہوں اور مسجدُ الحرام شریف کے اندر مقامِ ابراہیم کے پاس دعا مانگئے اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ آپ کا کام ہو جائے گا۔اُس نے ایسا ہی کیا اور اللہ کریم نے اُسے چاند سا بیٹا دیا۔اُس نے بڑے چاؤ چَوچلے سے اُس کی پرورش کی،اِکلوتے بچّے کو ضَرورت سے زیادہ پیار مِلا اور دُرُست تربیت نہ کی گئی،جس کے سبب وہ آوارہ اور اُڑاؤ خَرچ ہو گیا۔باپ کو بَہُت دیر میں ہوش آیا، اُس نے اپنے بِگڑے ہوئے بیٹے کو پیسے دینے بند کر دیئے،اِس سے وہ اپنے باپ کا مخالِف ہوگیا اور جہاں اس کے باپ نے اولاد کیلئے دعا مانگی تھی جس کا یہ ثمر(یعنی نتیجہ)تھا وہیں یعنی مکّۂ مکرَّمہ حاضِر ہو کر مقامِ ابراہیم کے پاس یہ نالائق بیٹا اپنے باپ کے مرنے کی دعائیں مانگنے لگا تاکہ باپ کی موت کی صورت میں اِسے تَرکے(یعنی وِرثے)میں اُس کی دولت ہاتھ آجائے۔(نیکی کی دعوت،ص۵۷۷)
مجلس مَدَنی مُذاکرہ
میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ عاشقانِ رسول کی مَدَنی تحریک دعوتِ اسلامی دُنیا بھر میں خدمتِ دین کے کم و بیش104شُعبہ جات میں سُنّتوں کی دُھومیں مچارہی ہے،جن میں سے ایک شعبہ”مجلس مَدَنی مذاکرہ “بھی ہے۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ شَیْخِ طریقت،امیرِاہلسُنَّت،بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطار قادِرِی رَضَوِی ضِیائی دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے’’عِلْم بے شُمار خزانوں کا مجموعہ ہے،جن کے حُصُول کا ذَرِیْعہ سُوال ہے۔‘‘کے قَول کو عَمَلی جامہ پہناتے ہوئے سُوال و جواب کا ایک سِلسِلہ شُروع کیا ہے، جسے دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول میں”مَدَنی مُذاکرہ“ کہا جاتا