Book Name:Aashiqoon Ka Hajj

عبادت کرتے  ۔

رُخصت کی اجازت کے منتظر جوان کو بِشارت

    حضرتِ سیِّدُنا ذُوالنُّون مِصری عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِالْقَوِی  نے کعبۂ مُشَرَّفہ کے پاس ایک جوان کودیکھا جو مُسلسل نَماز پڑھے جا رہا تھااور رُکنے کا نام ہی نہ لیتاتھا۔موقع ملنے پرآپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  نے اُس سے فرمایا:کیا بات ہے کہ واپَس جانے کے بَجائے مُسلسل نَمازیں پڑھے جارہے ہو!کہنے لگا: اپنی مَرضی سے کیسے جاؤں!رُخْصت کی اِجازت کااِنتظار ہے !حضرتِ سیِّدُنا ذُوالنُّون مِصری عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِالْقَوِی فرماتے ہیں: ابھی ہم باتیں ہی کر رہے تھے کہ اُس جوان کے اوپر ایک رُقْعَہ گِرا، اُس میں لکھا تھا: ''یہ خط اللہ کریمکی جانب سے اِس کے شکرگُزار ومُخلِص بندے کےلئے ہے، واپَس جاتیرے اگلے پچھلے گناہ مُعاف ہیں۔''(عاشقان رسول کی 130 حکایات  ص:95روض الریاحین ص ١٠٨ملخصا،)

آئیے !اب عاشقانِ رسول حاجیوں کی جَذب و مَسْتی بھری دو حکایتیں سُنتے ہیں:

چنانچہ حضرتِ سَیِّدُنا فُضَیل بن عِیاضرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:میدانِ عَرَفات میں حجّاج مَشغولِ دُعا تھے، میری نظرایک نوجوان پر پڑی جو سَر جھُکائے شَرم سار کھڑا تھا،میں نے کہا: اے نوجوان!تُو بھی دُعا کر۔ وہ بولا:مجھے تو اِس بات کا ڈَر لگ رہا ہے کہ جو وَقْت مجھے مِلاتھا شایدوہ جاتا رہا، اب کس مُنہ سے دُعا کروں!میں نے کہا:تُو بھی دُعا کر تاکہ اللہ  پاک تجھے بھی اِن دُعا مانگنے والوں کی بَرَکت سے کامیاب فرمائے۔ حضرت سَیِّدُنا فُضَیل رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں: اُس نے دُعا کے لئے ہاتھ اُٹھانے  کی کوشِش کی کہ ایک دَم اُس پر رِقَّت طاری ہوگئی اور ایک چیخ اُس کے مُنہ سے نکلی، تڑپ کر گِرا اور