Book Name:Aashiqoon Ka Hajj

طاقت رکھتا ہے

تفسیر صراط الجنان جلد 2 صفحہ 17پر ہے :اس آیت میں حج کی فرضیت کا بیان ہے اور اس کا کہ اِستِطاعت شرط ہے۔ حدیث شریف میں تاجدارِ رسالت  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اس کی تفسیر ’’ زادِ راہ ‘‘ اور’’ سواری‘‘   سے فرمائی ہے۔  (ترمذی، کتاب التفسیر، باب ومن سورۃ اٰل عمران، ۵/۶، الحدیث: ۳۰۰۹)

                        کھانے پینے کا انتظام اس قدر ہونا چاہئے کہ جا کر واپس آنے تک اس کے لئے کافی ہو اور یہ واپسی کے وقت تک اہل و عیال کے خرچے کے علاوہ ہونا چاہئے۔ راستے کا امن بھی ضروری ہے کیونکہ اس کے بغیر حج کی ادائیگی لازم نہیں ہوتی۔

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ماہِ ذوالحجۃ الحرام 1439کی آمد آمدہےاوراس ماہ میں خوش نصیب صاحبِ استطاعت مسلمان اسلام کےاس عظیم رُکن کوادا کرنےکی سعادت حاصل کرتےہیں ۔ آج کے سنتوں بھرےبیان میں عاشقانِ حج کےایمان افروز واقعات سنیں گے ۔آئیے! اس بارے میں ایک حکایت سنئے ،چنانچہ

کاش! سر کے بَل چل کے آتا

                منقول ہے کہ حضرت عبدُاللہ اِبنِ مَسروق رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ(جوخَلیفہ )ہارونُ الرَّ شىد کے وزىر (تھے، انہیں )جب اللہ  کریم نے تَوبہ کى توفىق عطا فرمائى تو وہ گُناہوں سے توبہ کرکے  مکَّہ شریف  کے لىے روتے ہوئے پىدل ننگے پاؤں رَوانہ ہوئے۔  جب حَرم کے شىوخ(پیشواؤںLeaders) نے سُنا کہ وزىر مکَّہ مىں پہنچنے والے ہىں،اِنہیں سَلام کرنے کے لىے مکۂ مُکَرَّمہ(زَادَہَا اللّٰہُ شَرَفًاوَّتَعْظِیْماً )سے باہرجمع ہوئے اُنہوں نے دىکھا کہ وزىر صاحب کى شکل و صورت بدلی ہوئی ہے، بال پَراگندہ (یعنی بکھرے ہوئے) اور خاک