Book Name:Aashiqoon Ka Hajj

لَآ اِلٰہَ اِلَّااللہُ الْحَلِیْمُ الْـکَرِیْمُ ،سُبحٰنَ اللہ ِ رَبِّ السَّمٰوٰتِ السَّبْعِ وَرَبِّ الْعَرْشِ الْعَظِیْم

(خُدائے حَلیم وکریم کےسِوا کوئی عِبادت کےلائِق نہیں،اللہعَزَّ  وَجَلَّپاک ہےجو ساتوں آسمانوں اور عرشِ عظیم کاپَروردگارہے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

ہفتہ واراجتماع کے حلقوں کاجدول(بیرون ملک)،2اگست  2018ء

(1): سنتیں اورآداب سیکھنا: 5منٹ، (2):دعایاد کرنا :5 منٹ، (3): فکرمدینہ:5منٹ، کل دورانیہ15منٹ

 

نیت کرنے کے مدنی پھول !

٭نیت دل کے اِرادے کو کہتے ہیں،دل میں نیت ہوتے ہوئے زبان سے بھی کہ لینا زیادہ بہتر ہے۔(بہار نیت،ص۱۰)٭نیت سے عبادت کو ایک دوسرے سے الگ کرنا یا عبادت اور عادت میں فرق کرنا مقصود ہوتا ہے۔(بہار نیت،ص۱۱)٭دل میں نیت نہ ہو تو زبان سے نیت کے الفاظ ادا کر لینے سے نیت نہیں ہوگی۔(بہار نیت،ص۱۰)٭جو اچھی نیتوں کا عادی نہیں اسے شروع میں بہ تکلف اس کی عادت بنانی پڑے  گی۔(ثواب بڑھانے کے نسخے،ص۳ملتقطا)٭نیتوں کی عادت بنانے کے لئے ان کی اہمیت پر نظر رکھتے ہوئے سنجیدگی کے ساتھ پہلے اپنا ذہن بنانا پڑےگا۔(ثواب بڑھانے کے نسخے، ص۳ملتقطا)٭حضرت نعیم بن حماد  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  فرماتے تھے کہ ہماری پیٹھ کا کوڑوں کی مار کھانا ہمارے لئے نیتِ صالحہ سے زیادہ آسان ہے۔(تنبیہ المغترین،ص۲۵) ٭سَیِّدُنَاعلی المرتضیرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے فرمایا: بندے کو اچھی نیت پر وہ انعامات دیئے جاتے ہیں جو اچھے عمل پر بھی نہیں