Book Name:Madani Inamaat,Rahe Nijaat

 

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!بیان کردہ حدیثِ پاک سے نِیَّت کی اَہَمِّیَّت و فضیلت معلوم ہوئی،لہٰذاہمیں بھی حُصُول ِثواب  کی خاطر ہر جائز و نیک کام سے قبل اچھی اچھی نیّتیں کرلینی چاہئیں تاکہ اس کیبرکت سے  ہمارے نامۂ اَعْمال میں اَجْر و ثواب کا ذخیرہ اکٹھا ہوتا رہے ۔

٭اسی طرح ایک مَدَنی اِنعام یہ ہے کہ ’’کیا آج آپ نے پانچوں نمازیں مسجد کی پہلی صَفْ میں تکبیرِ اُولیٰ کے ساتھ با جماعت ادا فرمائیں؟نیز ہر بار کسی ایک کو اپنے ساتھ مسجد لے جانے کی کوشش فرمائی؟‘‘

اس مَدَنی اِنْعام کے بارے میں تو امیر اہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  اپنے رسالے ’’نیک بننے کا نُسْخہ‘‘  میں فرماتے ہیں:’’ صرف اس ایک مَدَنی اِنعام پر اگر کوئی صحیح معنوں میں کاربند ہو جائے تو اُس کا بیڑا پار ہو جائے۔‘‘

سابقہ گُناہ معاف

رسولِ اَکرم،نُورِ مُجَسَّم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا:جو دو (2)رَکْعَت نماز پڑھے،اُن میں سَہْو (غَلَطی)نہ کرے تو جو گُناہ پہلے ہوئے ہیں اللہ پاک مُعَاف فرمادیتا ہے۔([1])

سُبْحٰنَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  ! آپ نے سنا!دو (2)رَکْعَت کی جب یہ فضیلت ہے تو جو شخص پانچوں نمازیں اور وہ بھی باجماعت ادا کرنے لگ جائے تو اُس کے تو وارے ہی نیارے ہوجائیں گے۔

27درجے بڑھ کر

            حضرت سَیِّدُنا عبدُاللہ بن عُمَر رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا سے روایت ہے کہ تاجدارِ مدینہ، راحتِ قلب و


 

 



[1] المسند للامام احمد بن حنبل، مسند الانصار، ۸/۱۶۲،حدیث :۲۱۷۴۹