Book Name:Madani Inamaat,Rahe Nijaat

کو صحیح معنیٰ میں اِسْلامی خُطُوط پر اُسْتُوار(مُسْتَحْکَم ومَضْبُوط)کرنے کیلئے ،دعوتِ اسلامی کی یہ مجلس کوشش میں مگن ہے۔

اللہ کرم ایسا کرے تجھ پہ جہاں میں

اے دعوتِ اسلامی تیری دھوم مچی ہو !

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!بیان کو اِخْتِتام کی طرف لاتے ہوئے سنّت کی فضیلت اور چند سُنّتیں اور آداب بَیان کرنے کی سَعادَت حاصِل کرتا ہوں ۔تاجدارِ رسالت ، شَہَنْشاہِ نُبُوَّت ، مُصْطَفٰے جانِ رحمت، شَمْعِ بزمِ ہدایت ،نَوشَۂ بزمِ جنّت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ جنّت نشان ہے: جس نے میری سنّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا۔([1])

سینہ تری سنّت کا مدینہ بنے آقا                     جنّت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا

سُرمہ لگانے   کی سُنتیں اور آداب

آئیے! شیخ طریقت،امیرِ اَہلسُنّت،بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علّامہ مَوْلانا ابُو بلال محّمد الیاس عطّار قادِرِی رَضَوِی ضِیائی کے رسالے 101 مدنی پھول صفحہ نمبر27 سے سُرمہ لگانے کی سنتیں اورآداب سیکھتے ہیں:فرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہے: تمام سُرموں میں بہتر سرمہ”اِثمد“(اِث۔مِد) ہے کہ یہ نگاہ کو روشن کرتا اور پلکیں اُگا تا ہے ۔( ابن ماجہ،۴/ ۱۱۴ ،حدیث :۳۴۹۷ )

٭ پتھّر کا سُرمہ استعمال کرنے میں حرج نہیں اور سیاہ سرمہ یا کاجل بقصدِ زینت(یعنی زینت کی نیّت


 

 



[1] مشکاۃ الصابیح،کتاب الایمان،باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ،۱/۹۷،حدیث:۱۷۵