Book Name:Tarke Jamat Ki Waeeden

فرمائی تھی جس کا  تَذکرہ قُرآنِ پاک میں بھی ہےچُنانچہ پارہ 13 سُورۂ اِبراہیم کی آیت نمبر 40 میں ہے:

( رَبِّ اجْعَلْنِیْ مُقِیْمَ الصَّلٰوةِ وَ مِنْ ذُرِّیَّتِیْ ﳓ رَبَّنَا وَ تَقَبَّلْ دُعَآءِ(۴۰)) (پ ۱۳،ابراہیم:۴۰)

 ترجَمۂ کنز العرفان:اے میرے رب! مجھے اور کچھ میری اولاد کونماز قائم کرنے والا رکھ اے ہمارے رب اور میری دعا قبول فرما۔

  میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!دیکھا آپ نے حَضْرتِ سَیِّدُنا اِبراہیم عَلَیْہِ السَّلَام، اللہ عَزَّ  وَجَلَّ     کے بَرگُزِیْدہ نَبی ہونے کے باوُجُود اپنے اور اپنی اَوْلاد کے لئے نَماز قائم رکھنے کی دُعا فرمارہے ہیں۔لہٰذا ہمیں بھی  نَماز کی اَہَمیَّت کو سمجھتے ہوئے نہ صِرْف خُود  پانچوں نَمازیں پابندی کے ساتھ  اَدا کرنی چاہئیں بلکہ اپنے سمجھدار بچّوں کو بھی اس کی ترغیب دلانی چاہیے   حَدیثِ پاک میں بھی چھوٹی عُمر سے بچوں کو نَماز کی رَغْبَت دِلانے کا حکم دیا گیا ہے جیساکہ تاجدارِ رِسالت، شَہَنْشاہِ نُبُوَّت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ تَربِیَّت نِشان ہے : جب تمہارے بچّے سات بَرَس کے ہوں تو اُنہیں نَماز کا حکم دو اور جب دس بَرَس کے ہوجائیں(اور پھر بھی نَماز نہ پڑھیں)تو مار کر پڑھاؤ(سنن ابی  داود، کتاب الصلاة ، باب متی يؤمر الغلام بالصلاة ، الحدیث: ۴۹۵، ج۱، ص۲۰۸.)۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّدٍ

قُرآن وحَدِیْث میں نَماز پڑھنے والوں کے لئے بہت سی بِشارتیں اور نَماز کی بے شُمار فضیلتیں بیان کی گئی ہیں، آئیے علمِ دین حاصل کرنے اور نَماز کی پابندی کا ذِہْن بنانے کے لئے دو فَرامینِ خُداوَنْدی سنتی ہیں چُنانچہ پارہ 6سُوۡرَۃُ النِّسَاء کی آیت نمبر 162 میں اِرْشاد ہوتاہے:

وَ الْمُقِیْمِیْنَ الصَّلٰوةَ وَ الْمُؤْتُوْنَ الزَّكٰوةَ

ترجَمۂ کنز العرفان: اور نماز قائم رکھنے والے اور