Book Name:Narmi Kesay Paida Karain

جیسےخوشبو دار پھول کھلتے ہیں جبکہ”بے جاسختی“سے انسان کی طبیعت میں بے رَحمی، سنگ دلی ، ظلم اور زیادتی  کے کانٹے اُگتے ہیں۔العرض جو فائدہ نرمی اختیار کرنے سے حاصل ہوسکتاہے وہ ضروری نہیں کہ  سختی کرنے کی صورت میں حاصل ہو جائے، آئیے!ترغیب  کیلئے نرمی کے فضائل پر مشتمل 4 فرامینِ مصطفے  سنئے۔ارشاد فرمایا:

1   ’’جس شخص کو نرمی سے حصہ دیا گیا اسے بھلائی سے حصہ دیا گیا اور جسے نرمی کے حصے سے محروم رکھا گیا اسے بھلائی کے حصے سے محروم رکھا گیا۔(ترمذی، کتاب البر والصلۃ، باب فی الرفق، ۳/۴۰۷،حدیث: ۲۰۲۰)

2          ارشاد فرمایا:’’اے عائشہ! رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا،اللّٰہپاک رفیق ہےاور رِفق یعنی نرمی کو پسند فرماتا ہےاوراللّٰہ پاک نرمی کی وجہ سےوہ چیزیں عطاکرتاہےجوسختی یاکسی اوروجہ سےعطانہیں فرماتا۔ مسلم، کتاب البر والصلۃ والآداب، باب فضل الرفق، ص۱۰۷۲، الحدیث:۶۶۰۱

3    ارشاد فرمایا :’’نرمی جس چیز میں بھی ہوتی ہے وہ اسے خوبصورت بنا دیتی ہے اورجس چیز سے نرمی نکال دی جاتی ہےاسےبدصورت کردیتی ہے۔ مسلم، کتاب البر والصلۃ والآداب، باب فضل الرفق، ص ۱۰۷۳، الحدیث:۶۶۰۲ ۔

4          ارشادفرمایا: مومن آسانی کرنے والا نرم ہوتا ہے، جیسے نکیل والا اونٹ کہ کھینچا جائے تو کھنچ جاتا ہے اورچٹان پربٹھایاجائےتوبیٹھ جائے۔مشکاۃالمصابیح،کتاب الآداب،باب الرفق والحیاء...إلخ،۳/۲۳۰، حدیث :۵۰۸۶)

میٹھی میٹھی اسلامی  بہنو!سنا آپ نےکہ نرمی کی کس قدراہمیت ہے نرمی اللہ پاک کو بے حد  پسندہے،جس شےمیں  نرمی  ہوتی ہےاسےزینت دیتی ہےجبکہ جوشخص نرمی جیسی پیاری صفت   سےمحروم