Book Name:Aala Hazrat Ki Ibadat o Riazat

؟“ فرمایا:”نَمک سے کھانا شُروع کرنا اور نَمک ہی پر خَتْم کرناسُنّت ہے ،اِس لیے چٹنی آتی ہے۔“

(ماخوذ ازفیضانِ اعلیٰ حضرت:ص۱۱۳)

سُبْحٰنَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  !پیکرِ سنّت،اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ میٹھی فیرینی سے قبل اور بعد اس لئے نمکین چَٹنی استِعمال فرما تے تھے کہ کھانے کے اوّل آخِر نمک استِعمال کرنے کی سُنّت ادا ہو جائے۔ کھانے کے اوَّل آخِر نمک (یا نَمَکین)کھانے سےاَلْحَمْدُ لِلّٰہعَزَّ  وَجَلَّ ستر(70)بیماریاں دُورہوتی ہیں۔

(فیضانِ سنّت ،ص:658)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اتنی کم غذا کھانے کے باوُجُود بھی اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے کبھی بھی روزہ نہ چھوڑا۔ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے بھتیجے اور خلیفہ مَوْلانا حَسَنَیْن رَضا خان رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہفرماتے ہیں:روزے کی قَضا کے بارے میں نہ اُن کے کسی بڑے کی زَبانی سُنا نہ کسی برابر والے نے بتایا نہ ہم چھوٹوں نے کبھی ماہِ مُبارَک کا کوئی روزہ قَضا کرتے دیکھا ۔ بعض مرتبہ ماہِ (رَمَضان)مُبارَک میں بھی عَلالت ہوئی مگر اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے روزہ نہ چھوڑا ،اگر کسی نے بَاِصرار عَرْض بھی کِیا کہ ایسی حالت میں روزے سے کمزوری اور بڑھے گی تو اَرْشادفرمایا: مَریض ہوں تو عِلاج نہ کروں ؟ لوگ تعجّب سے کہتے تھے کہ روزہ بھی کوئی عِلاج ہے۔اَرْشادفرمایا:اِکْسِیْر عِلاج ہے، میرے آقا مدینے والے مصطفےٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا بتایا ہواہے۔اِرْشادفرماتے ہیں:صُوْمُوا تَصِحُّوایعنی روزہ رکھو تَنْدُرُسْت ہوجاؤگے۔(المعجم الاوسط، الحدیث۸۳۱۲،   ج۶،ص۱۴۶و۱۴۷)

اعلیٰ حضرت (رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ)اُن اَوْلیائے کامِلِین میں سے تھے جن کے قُلوب پر فرائض ِالہٰیہ کی عَظَمت چھائی رہتی ہے،چنانچہ جب 1339ہجری کا ماہِ رَمَضان مئی ،جون 1921میں پڑا اور مسلسل