Book Name:Shan e Sayedatuna Aisha Siddiqa

عُمدہ صِفات سے آراستہ، عِلْم و عمل کی حقیقی آئینہ دار اور اُمّت کی مائیں ہیں،مگر اِن مبارَک ہستیوں میں اُمُّ الْمُؤمنین حضرت سَیِّدَتُنا عائشہ صِدِّیقہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا کی ذاتِ مُقَدَّسہ کی حَیْثِیَّت ایک روشن سورج کی طرح ہے۔ نگاہِ مُصْطَفٰے کی بدولت آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا زمانے کی عالِمہ،مُفْتِیَہ،مُحَدِّثہ اور مُفَسِّرہ کہلائیں۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّآپ وہ خوش قسمت خاتون ہیں جنہیں نبیِّ اکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے وصالِ ظاہری کے وَقْت بھی آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی صحبتِ بابَرَکت سے فَیضیاب ہونے کا شَرَف حاصِل ہوا،چنانچہ

خُصُوصی رَفاقت وقُربَتِ مُصْطفٰے

اُمُّ الْمُؤمنین حضرت سیِّدَتُنا عائشہ صِدِّیقہرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا(نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکےاَیَّامِ دُنیا کےآخری لمحات کی کَیفِیَّات بَیان کرتےہوئے)فرماتی ہیں:(جب مزاجِ رسول شِدَّتِ مَرَض کی وجہ سے تکلیف  مَحسُوس کر رہا تھااُس وَقْت)میرے پاس میرے بھائی حضرت عبدُالرَّحمنرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ آئے،اُن کےہاتھ میں مِسواک تھی۔میرےسرتاج، صاحب ِ مِعراج صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اُن کی طرف دیکھنے لگے۔ میں جانتی تھی کہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ مِسواک پسند فرماتے ہیں۔میں نےعَرْض کی:کیا آپ کے لئے مِسواک لے لوں؟آپصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے سَر مُبارَک سے ہاں کا اِشارہ فرمایا تو میں نے حضرت عبدُالرَّحمٰن رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سےمِسواک لے لی،وہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو سَخت محسوس ہوئی۔میں نے عَرْض کی:کیا میں اِسے نرم کردوں؟آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے سَر کے اِشارے سے فرمایا:ہاں۔میں نے مسواک(چَباکر)نرم کی۔آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکےسامنےپانی (Water) کا ایک پِیالہ تھا،آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اِس میں دست ِ اَقدس داخل کرتے اور اپنے چہرۂ