Book Name:Tilawt e Quran Aur Musilman

فی ارمان تلاوتہ، دون اللفظ’’تلاوۃ‘‘ ۲/۳۵۴،حدیث:۲۰۲۲)٭قرآنِ پاک کو اچھی آواز سے اور ٹھہر ٹھہر کر پڑھنا سنت ہے۔(احیاء العلوم،۱/۸۴۳)٭مستحب یہ ہے کہ باوضو قبلہ رو اچھے کپڑے پہن کر تلاوت کرے۔  (بہار شریعت،جلد۱،حصہ۳،ص۵۵۰)٭تلاوت کے شروع میں ’’اَعُوْذُ‘‘پڑھنا مستحب ہے اور سورت کی ابتداء میں’’بِسْمِ اللہِ‘‘پڑھنا سنت ہے ورنہ مستحب ہے۔(صراط الجنان،۱/۲۱)٭قرآن مجیددیکھ کر پڑھنا   زبانی پڑھنے سے افضل ہے۔(صراط الجنان،۱/۲۱)٭قرآن پاک دیکھ کر تلاوت کرنے پر دو ہزار نیکیاں لکھی جاتی ہیں اور زبانی پڑھنے پر ایک ہزار۔(کنزالعمال،کتاب الاذکار،قسم الاقوال،الباب فی تلاوۃالقرآن الخ رقم۲۳۰۱،ج۱،ص۲۶۰ملخصاً) ٭قرآنِ کریم کی تلاوت کے وقت رونا مستحب ہے۔ (صراط الجنان ، ۵/۵۲۶) ٭جب بلند آواز سے قرآن مجید پڑھا جائے تو تمام حاضرین پر سننا فرض ہے،جب کہ وہ مجمع قرآنِ مجید سننے کی غرض سے حاضر ہو ورنہ ایک کا سننا کافی ہے اگرچہ باقی لوگ اپنے کام میں مصروف ہوں۔(صراط الجنان،۱/۲۲)٭مجمع میں سب لوگ بلند آواز سے پڑھیں یہ حرام ہے  اگر چند شخص پڑھنے والے ہوں تو حکم ہے کہ آہستہ پڑھیں۔(صراط الجنان،۱/۲۲)٭تین دن سے کم میں قرآن کریم نہ ختم کرے بلکہ کم از کم تین دن یا سات دن یا چالیس دن میں قرآن کریم ختم کرے تاکہ معانی و مطالب کو سمجھ کر تلاوت کرے۔(عجائب القرآن ،ص۲۳۸)٭ترتیل کے ساتھ اطمینان سے اور ٹھہر ٹھہر کر تلاوت کرے۔(عجائب القرآن ،ص۲۳۸)٭تلاوت کے لئے سب سے افضل وقت سال بھر میں رمضان شریف کے آخری دس ایام اور ذوالحجہ کے ابتدائی دس دن ہیں۔(عجائب القرآن ،ص۲۳۹)٭رات میں تلاوت کا بہترین وقت مغرب اور عشاء کے درمیان ہے اور اس کے بعد نصف شب کے بعد اور دن میں سب سے عمدہ صبح کا وقت ہے۔ (عجائب القرآن ،ص۲۳۹)٭غسل خانہ اور نجاست کی جگہوں میں قرآن شریف پڑھنا ناجائز ہے۔(جنتی زیور ، ص۳۰۰)٭رات کے وقت تلاوت کی کثرت کرے کیونکہ اس وقت ذہن پر سکون اور دل مطمئن ہوتا