Book Name:Ramazan Ki Baharain

میں  درسِ فیضانِ سنّت دینے کی ترغیب دلاتے مگر وہ  درس دینے سے گھبراتی، اسی طرح سلسلہ چلتا رہا، ایک دن بھائی جان سنّتوں  بھرے اجتماع سے واپسی پر ’’بھیانک اُونٹ‘‘ نامی ایک رسالہ لائے، رسالے کا نام بہت دلچسپ تھا، انہوں  نے اس رسالے کو پڑھنا شروع کیا اورجب ان الفاظ کو پڑھا ’’ ہمارے آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم پر لوگوں  نے پتھر برسائے مگر پھر بھی آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے دین کی تبلیغ فرمائی اور لوگ ہم پر پھول نچھاور کریں  پھر بھی ہم جی چُرائیں ، ہم پنکھوں  میں ، قالینوں  پر بیٹھ کر بھی تبلیغ دین نہ کریں ‘‘ یہ پڑھ کران کے دل کی کیفیت بدل گئی، پیارے آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی عظیم قربانیوں  کے متعلق پتا چلا تو بے ساختہ ان کی آنکھوں  سے آنسو ں جاری ہو گئے، انہوں  نے ہمّت کر کے درسِ فیضانِ سنت دینے کا ارادہ کر لیا اورجلد ہی اپنے گھر میں  درس دینا شروع کر دیا جس میں  محلے کی اسلامی بہنیں  شرکت کرتیں ، درسِ فیضانِ سنّت کی برکت سے اسلامی بہنیں  عمل کی طرف راغب ہونے لگیں ، کرم بالائے کرم یہ کہ دیگر اسلامی بہنوں  نے بھی درس دیناشروع کر دیا یوں  جلد ہی ان کے علاقے میں  تین جگہ درسِ فیضانِ سنّت شروع ہو گیا۔ تادم ِبیان  وہ اسلامی بہن عالمی مجلسِ مشاورت میں  رُکن ہونے کی حیثیت سے سنّتیں  عام کرنے میں  مصروف ہیں۔

مجھ کو ملی ہے عزت عطار کی بدولت

چمکی ہے میری قسمت عطار کی بدولت

''اگر آپ کو بھی دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول کے ذریعے کوئی مدنی بہار یابرکت ملی ہو تو آخر میں مدنی بہار مکتب پرجمع کروادیں."

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ عبادت پر کمربستہ ہوجاتے

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! بالخصوص ماہِ رَمَضَان میں ہمیںاللہ پاک کی خُوب خُوب عِبادت