Book Name:Ramazan Ki Baharain

گُھورنے،جِھڑکنےاوراُلجھنے سے بچوں گی۔صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ، اُذْکُرُوااللّٰـہَ، تُوبُوْا اِلَی اللّٰـہِ  وغیرہ سُن  کر ثواب کمانے اور صدا لگانے والی کی دل جُوئی کے لئےپست آواز سے جواب دوں گی۔اجتماع کے بعد خُود آگے بڑھ کر سَلَام و مُصَافَحَہ اور اِنْفِرادی کوشش کروں گی۔ دورانِ بیان موبائل کے غیر ضروری استعمال سے بچوں گی، نہ بیان ریکارڈ کروں گی نہ ہی اور کسی قسم کی آواز  کہ  اِس کی اجازت نہیں ،جو کچھ سنوں گی، اسے سن   اور سمجھ   کر اس پہ عمل کرنے اور اسے بعد میں دوسروں تک پہنچا   کر نیکی کی دعوت عام کرنے کی سعادت حاصل کروں گی۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! اللہ پاک کاکروڑہااحسان ہےکہ  اس نےہمیں رمضان کابابرکت مہیناعطافرمایا اللہ پاک نےچاہاتوبہت جلدہم رمضان کی بہاریں لوٹ رہی ہوں گی آئیے!رمضان کےعظیمُ الشان فضائل سنتی ہیں۔

ماہِ رمضان کی پہلی رات

امیرِاہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ اپنی مایہ ناز تصنیف”فیضانِ رمضان(مُرَمَّمْ)کے صفحہ نمبر35 پر تحریر فرماتے ہیں:حضرت سَیِّدُنا عبدُاللہ اِبنِ عبّاس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُما سے مَروی ہے کہ رحمتِ عالَم ، نُورِ مُجَسَّم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ مُعظَّم ہے: جب رَمَضَان شریف کی پہلی تاریخ آتی ہے تَو عرشِ عظیم کے نیچے سے مُـثِیْرہ ( مُ۔ثِی۔رَہ) نامی ہَوا چلتی ہے جو جَنّت کےدرختوں کے پتّوں کو ہِلاتی ہے۔اِس ہَوا کے چلنے سے ایسی دِلکش آواز بُلند ہوتی ہے کہ اِس سے بِہتر آواز آج تک کِسی نے نہیں سُنی۔اِس آواز کوسُن کربڑی بڑی آنکھوں والی حُوریں ظاہِر ہوتی ہیں یہاں تک کہ جنَّت کے بُلند مَحَلّوں پر کھڑی ہوجاتی ہیں اور کہتی ہیں:”ہے کوئی جو ہم کو اللہ تعالیٰ سے مانگ لے کہ ہمارا نکاح اُس سے ہو؟“ پھر وہ حُوریں داروغَۂ جنّت (حضرت)رضوان(عَلَیْہِ السَّلَام)سے پوچھتی ہیں:”آج یہ کیسی رات ہے؟“(حضرت) رضوان(عَلَیْہِ السَّلَام)جواباً تَلْبِیَہ(یعنی لَبَّیـْک)کہتے ہیں، پھر کہتے ہیں:”یہ ماہِ رَمَضَان کی پہلی رات ہے،