Book Name:Ramazan Ki Amad Marhaba

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!روزے کے تین(3) دَرَجے ہیں:(1)عوام کا روزہ،(2)خَواص کا روزہ اور(3) اَخَصُّ الْخَواص کا روزہ۔آئیے!اب اِن میں سے ہر ایک کی وضاحت مُلاحظہ کیجئے:

(1)عوام کا روزہ:روزہ کے لُغوی معنٰی ہیں:”رُکنا“۔شریعت کی اِصطِلاح میں صُبحِ صادِق سے لے کر غُروبِ آفتاب تک قَصداً کھانے پینے اور جِماع سے”رُکے رہنے“کو روزہ کہتے ہیں اور یہی عوام یعنی عام لوگوں کا روزہ ہے۔(2)خواص کا روزہ:کھانے پینے اور جِماع سے رُکے رہنے کے ساتھ ساتھ جِسم کے تمام اَعْضاء کو بُرائیوں سے”روکنا“خَوَاص یعنی خاص لوگوں کا روزہ ہے۔(3)اَخَصُّ الْخَواص کا روزہ:اپنے آپ کو تمام تَرکاموں سے”روک“کر صِرف اور صِرف اللہ کریم کی طرف مُتَوَجِّہ ہوجانا،یہ اَخَصُّ الْخوَاص یعنی خاصُ الخاص لوگوں کا روزہ ہے۔(الجوھرۃ النیرۃ، کتاب الصوم، ص۱۷۵مفہوماً)(فیضانِ رمضان،ص۹۰ملخصاً)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! روزے کی حالت میں  ہمیں جس بات کی بہت زیادہ ضرورت ہے  وہ یہ کہ ہم کھانے پینےوغیرہ سے ’’رُکےرہنے ‘‘کے ساتھ ساتھ اپنے تمام تَر اَعضائے بَدَن(Body Parts)کو بھی روزے کا پابند بنا ئیں اور خود کوہرقسم کی بُرائیوں سے بچائیں۔کیونکہ جب ہم  ماہِ رَمضانُ المبارَک میں روزہ رکھ کر دن کے وَقت کھانا پینا چھوڑدیتےہیں حالانکہ یہ کھانا پینا اِس سے پہلے دِن میں بھی بِالکل جائِز تھا۔پھر خُود ہی سوچ لیجئے کہ جو چیزیں رَمضان شریف سے پہلے حَلال تھیں وہ بھی جب اِس مُبارَک مہینے کے مقَدَّس دِنوں میں مَنْع کردی گئیں۔تو جو چیزیں رَمضانُ المبارَک سے پہلے بھی حرام تھیں،مَثَلاً جُھوٹ،غِیبت،چغلی،بدگمانی،گالَم گلوچ،فلمیں ڈِرامے،گانے باجے،بدنگاہی،داڑھی منڈانا یا ایک مُٹّھی سے گھٹانا، والِدین کو ستانا، بِلا اجازتِ شَرعی لوگوں کا دل دُکھانا وغیرہ وہ رَمضانُ المبارَک میں کیوں نہ اور بھی زیادہ حرام ہوجائیں گی؟اب غور فرمائیے!جو شخص پاک اور حلال کھانا ،پینا تَو چھوڑ دے لیکن حرام اور جہنَّم میں لے جانے والے کام بدستُور جاری رکھے۔ وہ کس قسم کا روزہ دار ہے؟