Book Name:Lalach Ka Anjaam

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!  نیکیوں کی حِرْص میں دنیا و آخرت کی کامیابی جبکہ مال کی مَحَبَّت و لالچ میں دِین و دُنیا کی تباہی و بَربادی ہے،بندہ مال کی لالچ میں مُبْتَلا  ہوکر بسااوقات جُھوٹ جیسی بُری بیماری میں مُبْتَلا  ہوجاتا ہے،دُنْیوی لالچ  کا نَشہ اِنسان کو اچھی صحبت سے محروم کروادیتا ہے اور بالآخر اُسے تباہی کے کَنارے لاکھڑا کرتا ہے۔آئیے!اب دل تھام کر مالِ دنیا سے مَحَبَّت اور دُنْیوی  لالچ میں مُبْتَلا لالْچِیوں کے اَنجام پر مُشْتَمِل ایک نہایت عبرت ناک حکایت سُنئے اور عبرت حاصِل کیجئے ،چنانچہ

تیسری روٹی کہاں گئی؟

حضرت سَیِّدُنا عِیْسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کی خدمت میں ایک آدَمی نے عرض کی،یارُوْحَ اللہ! میں آپ کی صُحبتِ بابَرَکت میں رہ کر آپ کی خدمت اور عِلْمِ شَرِیْعَت حاصِل کرنا چاہتاہوں۔آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے اُس کو اِجازت عطا فرمادی۔چلتے چلتے جب دونوں ایک نہر کے کَنارے پہنچے تو آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے فرمایا:آؤ کھانا کھا لیں۔آپ عَلَیْہِ السَّلَام کے پاس تین(3)روٹیاں تھیں،جب ایک ایک روٹی دونوں کھا چُکے تو حضرت سَیِّدُنا عِیْسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام نہر سے پانی نوش فرمانے لگے،اُس شخص نے تیسری روٹی چُھپا لی ۔ جب آپ عَلَیْہِ السَّلَام پانی پی کر واپَس تشریف لائے تو روٹی مَوجود نہ پا کر پوچھا:”تیسری روٹی کہاں گئی؟“ اُس نے جھوٹ بولتے ہوئے کہا،مجھے نہیں معلوم۔آپ عَلَیْہِ السَّلَام خاموش ہو رہے۔تھوڑی دیر بعد فرمایا: آؤ آگے چلیں۔راستے میں ایک ہرنی ملی جس کے ساتھ دو بچّے تھے، آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے ہرنی کے ایک بچّے کو اپنے پاس بلایا،وہ آگیا، آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے اُسے ذَبح کیا ،بُھونا اور دونوں نے مل کر کھایا۔گوشت کھا چکنے کے بعد آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے ہڈِّیوں کوجَمْع کیا اور فرمایا:قُمْ بِاِذْنِ اللہ(اللہ کریم کے حکم سے زندہ ہو کر کھڑا ہوجا)ہَرنی کا بچّہ زندہ ہو کر اپنی ماں کے ساتھ چلا گیا۔ آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے اُس شخص