Book Name:Lalach Ka Anjaam

لے کر آئے گا ہم دونوں مل کر اُسے مار ڈالیں گے اور پھر سارا سونا آدھا آدھا بانٹ لیں گے۔چُنانچِہ جب وہ شخص کھانا لے کر آیا تو دونوں اُس پرٹُوٹ پڑے اور اُس کوقَتْل کر دیا۔اِس کے بعد خوشی خوشی کھا نا کھانے کیلئے بیٹھے تو زہرنے اپنا کام کر دکھایا،وہ دونوں بھی تڑپ تڑپ کر ٹھنڈے ہو گئے اور سونا جُوں کا تُوں پڑا رہا۔جب حضرت سیِّدُنا عِیْسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام واپَس تشریف لائے تو چند آدَمی آپ عَلَیْہِ السَّلَام کے ہمراہ تھے،آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے سونے اور تینوں لاشوں(Dead Bodes) کی طرف اِشارہ کرکے ہمراہیوں سے فرمایا:دیکھ لو دُنیا کا یہ حال ہے!لہٰذا تم پر لازِم ہے کہ اِس سے بچتے رہو۔(اِتحافُ السَّا دَ ۃِ،کتاب ذم البخل الخ،۹/۸۳۵ ملخصاً)

دُنیا کو تُو کیا جانے یہ بِس کی گانٹھ ہے حَرَّافہ

صورت دیکھو ظالم کی  تو کیسی بھولی بھالی ہے

شہد دِکھائے زہر پلائے، قاتل، ڈائن، شوہر کُش

اس مُردار پہ کیا للچایا دنیا دیکھی بھالی ہے

(حدائقِ بخشش،ص۱۸۶)

مختصر وضاحت:

(1)یہ دنیا  جو بظاہر تجھےبھولی بھالی  اور سیدھی سادی نظر آتی ہے،تُو نہیں جانتا کہ یہ ظالم دُنیا کیسی مکّار اور زہر کی گٹھڑی ہے،اس نے بڑے بڑوں کا خانہ خراب اور بیڑا غرق کیا ہے۔

(2)یہ دنیا ظالم اور مکّار  ہے شہد دکھا کر زہر پلاتی ہے۔ایسی قاتل ہےکہ اپنے خاوند(جو اس سے محبت کرتا ہے اس) کا ہی خون  چُوس لیتی ہے اور اس کو  تباہ وبرباد  کر دیتی ہے ،تو پھر ایسی مُردار دنیا پر کیوں مرا  جائے،ہزاروں لوگ اس کو  آزما چکے ہیں اور آزمائی  ہوئی  چیز کو مزید  کیا آزمانا؟