Book Name:Lalach Ka Anjaam

(وسائلِ  بخشش مُرمّم،ص۳۶۹)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                          صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

کھانے کی حِرْص

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!یاد رہے!جس طرح مال و دَولت کی حِرْص ہمارے مُعاشَرےکو دِیمک کی طرح چاٹ رہی ہے،اِسی طرح کھانے پینے کی حِرْص نے بھی اب ہر جگہ ڈیرے ڈال رکھے ہیں۔چنانچہ بچّہ ہو یا بڑا،جوان ہو یا بُوڑھا،مَرد ہو یا عَوْرت،اَمیر ہو یا غریب اَلْغَرَض کھانے کی حِرْص نے  ہر ایک کو اپنا شیدائی بنارکھا ہے۔لوگ پیسے دے کر بازاری چیزوں اورکھانوں کے ساتھ ساتھ طرح طرح کے”اَمراض“بھی خریدنے میں مصروف ہیں، ہر طرف کھانے پینے کی چیزوں کی خریداری کی دُھوم ہے، فُوڈ کلچر کا دَور دَورہ ہے،ایک ایک محلّے میں کئی کئی ہوٹلز کُھلے ہوئے ہیں،ہر طرف کباب سَموسے،رول،حَلوہ پُوری، تِلّی،کلیجی،بَٹ،فِش فَرائی،فِنگر چِپْس(Finger Chips)،دَہی بَھلّے اور آلو چھولے کے  ٹھیےنظر آرہے ہیں،چاروں طرف بِریانی،پلاؤ،نہاری،پائے،سَجّی،تافْتان، شِیرمال،بَرگَر،پزّے،پراٹھے،سیخ کباب،بروسْٹ،چِکن تِکّوں اور باربِی کیو کی خوشبوئیں پھیلی ہوئی ہیں، چائے،کافی،آئِسکریم،رَبڑی،دُودھ دُلاری،لَبِ شِیریں،لَسّی،فُروٹ چاٹ اور کولڈرنکس کی دکانوں کی بہاریں ہیں۔ضَرورت مند خریداروں کے ساتھ ساتھ کئی لوگ فَقَط نَفْس کی لذّت کی خاطر کھانے پینے کی چیزوں پر بے تابانہ منڈلارہے ہیں ،جو ہاتھ میں آیا پھانک رہے ہیں، جو مِلاہڑپ کر رہے ہیں۔عُموماً شادی بیاہ اوروَلیمے وغیرہ کی تقریبات پر اِس طرح کے نظارے عام  ہوتے ہیں۔کھانا کھلتے ہی کھانے کے حَرِیْص اِس زوردار طریقے سے کھانے پر ٹُوٹ پڑتے  ہیں جیسے بِپھرے ہوئے دَرِندے اپنے شِکار