Book Name:Lalach Ka Anjaam

٭”صدائے مدینہ“میں پیدل چلنے کی بَرَکت سے صِحّت بھی اچھی ہوگی۔٭دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول میں مسلمانوں کو نمازِ فجر کیلئے جگانے کو”صَدائے مدینہ“لگانا کہتے ہیں اور مسلمانوں کو نمازِ فجر کے لیے جگاناسُنّتِ مُصطفےٰ،سُنّتِ داؤدی(یعنی حضرت سیدنا داؤدعلی نَبِیِّنَا وَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ والسلام کی سنت)اورسُنّتِ صَحابہ ہے،چنانچہ

اَمِیْرُ المؤمنین حضرت سَیّدُنا عُمَر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ نمازِ فجر کےلیے لوگوں کو جگاتے ہوئے مسجد تشریف لاتے تھے۔(طبقات کبریٰ، ذکر استخلاف عمر،۳/۲۶۳مفہوماً)آئیے!بطورِ ترغیب صَدائے مدینہ لگانے کی ایک  مَدَنی بہار سُنئے اور جُھومئے،چنانچہ

صَدائے مدینہ کی بَرَکت سے فَیضانِ مدینہ کیلئے  زمین مل گئی

ایک اسلامی بھائی عاشِقانِ رسول کی مَدَنی تحریک دَعْوَتِ اِسْلَامی کے مَدَنی قافِلے کے ساتھ ایک شہر میں گئے،اَذانِ فَجْر کے بعد وہ صدائے مدینہ لگاتے جا رہے تھے کہ اچانک ایک گھر سے ایک ماڈرن نوجوان اُن کے ساتھ شامِل ہوا اور اُس نے فَجْر کی نَماز مَسْجِد میں باجَمَاعَت ادا کی۔بعد میں اُس نوجوان کے والِد مَدَنی قافِلے والے عاشِقانِ رسول سے ملنے آئے۔جو صاحِبِ ثَرْوَت بھی تھے۔اُنہوں نے آکر بتایا کہ صدائے مدینہ کی بَرَکت سے اُن کا نافرمان ماڈرن(Modern)بے نَمازی بیٹا پَنْج وَقْتہ نَماز پڑھنے لگ گیا ہے۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ اُس ماڈرن نوجوان کے والِد نے اُس شہر میں مَدَنی مَرکَز فَیضانِ مدینہ کے لیے زمین بھی دے دی۔

پڑوسی بَنا مجھ کو جنّت میں اُن کا        خدائے محمد برائے مدینہ

لگا فَجْر میں بھائی گھر گھر پہ جاکر      ذرا دل لگا کر ’’صدائے مدینہ‘‘