Book Name:Lalach Ka Anjaam

سے فرمایا:تجھے اُس خدائے پاک کی قسم! جس نے مجھے یہ مُعجِزہ دکھانے کی قُدرت عطا کی۔سچ بتا،وہ تیسری روٹی کہاں گئی؟وہ بولا:مجھے نہیں معلوم۔فرمایا:آؤ آگے چلیں۔چلتے چلتے ایک دریا پر پہنچے۔ آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے اُس شخص کا ہاتھ پکڑا اور پانی کے اُوپر چلتے ہوئے دریا کے دوسرے کَنارے پہنچ گئے۔آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے اُس شخص سے فرمایا:تجھے اُس خدائے پاک کی قسم !جس نے مجھے یہ مُعجِزہ دکھانے کی قُدرت عطا کی، سچ بتا کہ وہ تیسری روٹی کہاں گئی؟وہ بولا،مجھے نہیں معلوم!۔آ پ عَلَیْہِ السَّلَام نے فرمایا:آؤ آگے چلیں۔چلتے چلتے ایک ریگستان میں پہنچے،آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے رَیت کی ایک ڈھیری بنائی اور فرمایا:اے رَیت کی ڈھیری!اللہ پاک کے حُکم سے سونا بن جا۔وہ فوراً سونا(Gold) بن گئی، آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے اُس کے تین(3) حِصّے کئے پھر فرمایا:یہ ایک حِصّہ میرا ہے اور ایک حِصّہ تیر ااور ایک اُس کا جس نے وہ تیسری روٹی لی۔یہ سُنتے ہی وہ شخص جھٹ بول اُٹھا !یارُوْحَ اللہ! وہ تیسری روٹی میں نے ہی لی تھی۔آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے فرمایا:یہ سارا سونا تُوہی لے لے۔اتنا فرماکراُسے چھوڑ کر آگے تشریف لے گئے۔وہ شخص سونا چادر میں لپیٹ کر اکیلا ہی روانہ ہوا،راستے میں اُسے دو(2) شخص مِلے، اُنہوں نے جب دیکھا کہ اُس کے پاس سونا ہے تو اُسے قَتْل کر دینے کے لئے تیّار ہو گئے تا کہ سونا لے لیں۔ وہ شخص جان بچانے کی خاطر بولا،تم مجھے قَتْل کیوں کرتے ہو!ہم اِس سونے کے تین(3) حِصّے کر لیتے ہیں اور ایک ایک حِصّہ بانٹ لیتے ہیں۔وہ دونوں شخص اِس پرراضی ہو گئے ۔وہ شخص بولا،بہتر ہوگا کہ ہم میں سے ایک آدَمی تھوڑا سا سونا لے کر قریب کے شہر میں جائے اور کھانا خرید کر لے آئے تا کہ کھا،پی کر سونا تقسیم کرلیں۔ چُنانچِہ اُن میں سے ایک آدَمی شہر پہنچا ، کھانا خرید کرواپَس ہونے لگا تو اُس نے سوچا،بہتر یہ ہے کہ کھانے میں زہر مِلا دُوں تا کہ وہ دونوں کھا کرمر جائیں اور سارا سونا  میرا ہوجائے ۔ یہ سوچ کر اُس نے زَہر خرید کر کھانے میں مِلا دیا۔ اُدھر اُن دونوں نے یہ سازش کی کہ جیسے ہی وہ کھانا