Book Name:Faizan e Shabaan

کئی بیماریوں سے حِفاظت کا سامان ہے۔اور تَمام فَوائد کی اَصْل یہ ہے کہ اِس سےاللہ پاک راضی ہوتا ہے۔ ہمیں بھی چند دن کی مَشَقَّت سہہ کر بے شُمار دِینی اور دُنْیَوِی فَوائد کے حُصُول کی کوشش کرنی چاہیے ۔ مزید یہ کہ  نَفل روزے رکھنے کا  اَجْر تو اِتنا ہے کہ جی چاہتا ہے ہم بھی  کثرت سے روزے  رکھنے والی بن جائیں ۔

 تاجدارِ رسالت ،شفیعِ روزِ قِیامت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ ڈھارس نشان ہے: ''جس نے ثواب کی اُمّید رکھتے ہوئے ایک نفْل روزہ رکھا،اللہ پاک اُسے دوزخ سے چالیس40 سال (کافاصِلہ ) دُور فرمادے گا۔ ''     (کَنْزُالْعُمّال ج۸ص۲۵۵حدیث۲۴۱۴۸)(فیضان ِ سنت ،ص۱۳۳۶)

اللہ پاک کے حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا ایک اورفرمانِ رَغبت نِشان ہے:''اگر کسی نے ایک دِن نَفْل روزہ رکھا اور زَمین بھر سونا اُسے دیا جائے ،جب بھی اِس کا ثواب پُورا نہ ہوگا، اس کا ثواب تو قِیامت ہی کے دِن ملے گا۔'' (ابو یعلٰی ج۵ص۳۵۳حدیث۶۱۰۴)(فیضان ِ سنت ،ص:۱۳۳۷)

بہترین عمل!

حَضْرتِ سیِّدُناابُو اُمامہرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں ،میں نے عَرض کی، یا رَسُوْلَ اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ! مجھے کوئی عمل بتایئے۔اِرْشاد فرمایا:’’روزے رکھا کروکیونکہ اس جیسا عمل کوئی نہیں ۔ ‘‘میں نے پھر عَرض کی، ’’ مجھے کوئی عمل بتایئے ۔ ‘‘ فرمایا:’’ روزے رکھا کرو کیونکہ اس جیسا کوئی عمل نہیں ۔‘‘ میں نے پھر عَرض کی،’’مجھے کوئی عمل بتایئے۔‘‘فرمایا: ’’ روزے رکھا کرو کیونکہ اس کا کوئی مِثل نہیں۔

                     ( نسائی ج۴ ص ۱۶۶) (فیضان ِ سنت ،ص۱۳۳۸)