Book Name:Faizan e Shabaan

جب کسی کی دُعا اُسے پہنچتی ہے تو اُس کے نزدیک وہ دُنیاوَمَافِیْھا (یعنی دنیا اور اس میں جو کچھ ہے) سے بہتر ہوتی ہے۔ اللہ  پاک قَبْر والوں کو ان کے زِندہ مُتَعَلِّقین کی طرف سے ہَدیَّہ کیا ہوا ثواب پہاڑوں کی مانِند عَطا فرماتا ہے، زِندوں کا ہَدیَّہ (یعنی تُحْفَہ)مُردوں کیلئے ''دُعائے مَغْفِرت کرنا ہے۔''

(شُعَبُ الاِیْمَان ج۶ص۲۰۳حدیث۷۹۰۵)(قبروالوں  کی 25 حکایات،ص:۱۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!       صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!  بیان کو اِختتام کی طرف لاتے ہوئے سُنَّت کی فَضیلت اور چند سُنَّتیں اور آداب بیان کرنے کی سَعَادَت  حاصِل کر تی ہوں۔تاجدارِ رِسالت ،شَہَنْشاہِ نُبُوَّت ،مُصطَفٰے جانِ رَحْمت، شمعِ بزمِ ہدایت ،نوشۂ بزمِ جنّت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ  کا فرمانِ جنّت نشان ہے: جس نے میری سُنَّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔

 (مِشْکاۃُ الْمَصابِیح ،ج۱ ص۵۵ حدیث ۱۷۵ دارالکتب العلمیۃ بیروت )

ناخن کاٹنے کی سنتیں اور آداب

آئیے!شیخِ طریقت،امیرِاہلسُنَّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہکے رسالے’’101مدنی پھول‘‘سے ناخُن کاٹنے کی سنتیں اور آداب سنتی ہیں :(1)جُمُعہ کے دن ناخُن کاٹنامُستَحَب ہے۔ ہاں اگر زیادہ بڑھ گئے ہوں تو جُمُعہ کا اِنتظار نہ کیجئے(درمختار ،۹/۶۶۸)صَدْرُ الشَّریعہ، بَدْرُ الطَّریقہ مَوْلاناامجد علی اعظمی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی فرماتے ہیں :منقول ہے:جو جُمُعہ کے روز ناخُن تَرَشوائے (کاٹے)اللہ کریم اُس کو دوسرے جُمُعہ تک بلاؤں سے محفوظ رکھے گا اور تین دن زائد یعنی دس دن تک۔ ایک روایت میں یہ بھی ہے کہ جو جُمُعہ کے دن ناخُن تَرَشْوائے (کاٹے) تو رَحمت آئیگی اور گناہ جائیں گے۔