Book Name:Faizan e Shabaan

(درمختار، ردالمحتار،۹/۶۶۸، بہارِشريعت، حصّہ۱۶ ،/۲۲۵،۲۲۶)

) اعلان :(

ناخن کاٹنے کے بارے میں بقیہ اہم  مدنی پھول   تربیتی حلقوں میں بیان کیے جائیں گے لہٰذا ان مدنی پھولوں کو  جاننے کیلئے تربیتی حلقوں میں ضرور  شرکت  کیجئے ۔

ناخن کاٹنے کی سنتیں اور آداب

 (2)ہاتھوں کے ناخُن کاٹنے کے منقول طریقے کاخُلاصہ پیشِ خدمت ہے: پہلے سیدھے ہاتھ کی شَہادت کی اُنگلی سے شُرو ع کر کے ترتیب وار چھنگلیا (یعنی چھوٹی انگلی) سَمیت ناخن کاٹے جائیں مگر انگوٹھا چھوڑدیجئے ۔اب اُلٹے ہاتھ کی چھنگلیا (یعنی چھوٹی انگلی ) سے شُروع  کرکے تر تیب وار انگوٹھے سَمیت ناخُن کاٹ لیجئے۔اب آخِرمیں سیدھے ہاتھ کے انگوٹھے کا ناخُن کاٹا جائے۔ (دُرِّمُختار،۹/ ۶۷۰۔ احیاء العلوم، ۱ / ۱۹۳)(3)پاؤں کے ناخُن کاٹنے کی کوئی ترتیب منقول نہیں ، بہتر یہ ہے کہ سیدھے پاؤں کی چھنگلیا (یعنی چھوٹی انگلی) سے شُروع کر کے تر تیب وار انگو ٹھے سَمیت ناخُن کاٹ لیجئے پھر اُلٹے پاؤں کے انگو ٹھے سے شُروع کر کے چھنگلیا سَمیت ناخُن کاٹ لیجئے۔(اَیضاً)(4) جَنابت کی حالت (یعنی غُسل فَرْض ہونے کی صورت )   میں ناخُن کاٹنامکروہ ہے۔(فتاویٰ ہندیہ، ۵ /۳۵۸)(5) دانت سے ناخُن کاٹنا مکروہ ہے اور اس سے بَرْص یعنی کوڑھ کے مَرَض کا اندیشہ ہے۔ (اَیضاً) (6) ناخُن کاٹنے کے بعد ان کو دَفن کر دیجئے اور اگر ان کو پھینک دیں تو بھی حَرَج نہیں ۔ (اَیضاً)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                               صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد